اسرائیلی میڈیا کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ غزہ اور خطے میں کشیدگی میں کمی کے باوجود جنگ کا باب بند نہیں ہوا اور اسرائیل اپنے مقاصد کے حصول تک کارروائیاں جاری رکھے گا۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ یہ جدوجہد صرف اسرائیل کی نہیں بلکہ تہذیب اور بربریت کے درمیان ایک فیصلہ کن معرکہ ہے اور ہم اس محاذ میں سب سے آگے کھڑے ہیں۔
انہوں نے عندیہ دیا کہ اسرائیل کسی بھی صورت اپنی سکیورٹی ضروریات اور شہریوں کے دفاع پر سمجھوتا نہیں کرے گا۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی حکومت کا سب سے اہم ہدف غزہ میں موجود تمام اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشوں اور باقیات کی واپسی ہے۔
قبل ازیں اسرائیلی حکومت کی ترجمان نے بھی کہا تھا کہ حماس نے جو وعدے ثالثوں کے ذریعے کیے ہیں انہیں پورا کرنا ہوگا۔ ہم کسی بھی تاخیر یا ہچکچاہٹ کو قبول نہیں کریں گے۔
اسرائیلی ترجمان نے زور دے کر کہا تھا کہ اسرائیل کسی بھی قیمت پر اپنے شہریوں کی واپسی یقینی بنائے گا۔
جس پر حماس کا موقف تھا کہ اسرائیلی یرغمالیوں کی دستیاب لاشیں حوالے کردی ہیں جب کہ باقی ماندہ لاشیں ٹنوں ملبے تلے دبی ہیں جنھیں نکالنے کے لیے خصوصی آلات اور وقت درکار ہے۔