کے ایچ اے اسپورٹس کمپلیکس پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کی اسپیشل کمیٹی کی رکن شہلا رضا نے کہا کہ پی ایچ ایف کے حوالے سے ہمارے تمام اعتراضات قبول کر لیے گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ایچ ایف کے خود ساختہ عہدیداروں کو واپس گھروں کو جانا ہوگا۔
قومی اسمبلی کی اسٹینڈنگ کمیٹی نے ہمارے مؤقف کو تسلیم کر لیا ہے، خود کو فیڈریشن کا صدر کہلوانے والے طارق بگٹی نامزد امیدوار تھے لیکن انہوں نے انتخابات کرانے کی ذمہ داری سے انحراف کرتے ہوئے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا اور مدت مکمل ہو جانے کے باوجود خود کو غیر قانونی طور پر منتخب کرایا۔
انہوں نے کہا کہ پی ایچ ایف کے حوالے سے پی ایس بی بہت شش و پنج میں تھا، قومی اسمبلی کی جانب سے قائم کردہ اسپیشل کمیٹی میں تمام اعتراضات کو قبول کرلیا گیا ہے، 22 اکتوبر کو وزارت بین الصوبائی کے اجلاس میں ہاکی کے حوالے سے اہم فیصلہ سامنے آنے کی توقع ہے۔
شہلا رضا نے کہا کہ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ فیڈریشن کو دیے جانے والے 13 کروڑ روپے اور اس سے پہلے ادا کیے جانے والے ڈیڑھ ارب روپے کی رقم کا حساب حاصل کرے۔