چین؛ صدر کے قریبی 2 اعلیٰ جنرلز سمیت 9 فوجی افسران کرپشن الزام میں برطرف

چین نے فوج میں بدعنوانی کے الزام میں 9 اعلیٰ فوجی افسران جن میں دو سرفہرست جنرل بھی شامل ہیں، کو عہدوں اور پارٹی سے برطرف کر دیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جن جنرلز کو عہدوں سے ہٹادیا گیا ان میں چین کی طاقتور مرکزی فوجی کمیشن (CMC) کے نائب چیئرمین اور پولٹ بیورو کے اہم رکن جنرل ہی وی ڈونگ بھی شامل ہیں۔

اس اقدام کے بعد CMC میں اب صرف چار ارکان باقی رہ گئے ہیں، جن میں صدر شی جن پنگ بھی شامل ہیں۔

وزارت دفاع کے مطابق، ان افسران پر پارٹی نظم و ضبط کی شدید خلاف ورزی اور بھاری مالی بدعنوانی کے الزامات ہیں۔

چینی وزارت دفاع نے کہا کہ یہ اقدامات بدعنوانی کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اور فوجی نظام کو پاک کرنے کے عزم کی علامت ہیں۔

ان فوجی افسران کے خلاف کرپشن کیسز فوجی عدالت کے حوالے کیے گئے جہاں ان پر مقدمہ چلایا جائے گا۔

چین میں ایسے کیسز میں عام طور پر عمر قید، مالی اثاثوں کی ضبطگی، جرمانے اور کبھی کبھار موت کی سزا تک دی جا سکتی ہیں۔

فوجی جنرلز اور افسران کی برطرفی اور مقدمہ چلانے کا فیصلے ایسے وقت سامنے آئے ہیں جب کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کا اہم اجلاس شروع ہونے والا ہے۔

 

 

Similar Posts