سابق پاکستانی کھلاڑی عامر الٰہی کو اگر اس فہرست میں شمار کیا جائے، جنہوں نے پہلے بھارت کی نمائندگی کی تھی، تو آصف تیسرے نمبر پر آتے ہیں۔
پشاور میں پیدا ہونے والے آصف آفریدی بائیں ہاتھ سے فنگر اسپن بولنگ کرتے ہیں۔ انہوں نے فرسٹ کلاس کرکٹ میں قدم 2009 میں رکھا تھا، لیکن اُس سیزن میں صرف تین میچز کھیلنے کے بعد وہ 2015 تک منظر سے غائب رہے۔
آصف آفریدی اب تک 57 فرسٹ کلاس میچز میں 25.49 کی شاندار اوسط کے ساتھ 198 وکٹیں حاصل کر چکے ہیں۔
آصف آفریدی کا موازنہ جنوبی افریقا کے اسپنر سائمن ہارمر سے کیا جا سکتا ہے جن کی عمر 36 سال ہے۔ انہوں نے 233 فرسٹ کلاس میچز میں 26.43 کی اوسط سے 992 وکٹیں حاصل کی ہیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ آصف کی دیر سے آمد اس بات کی علامت ہے کہ اگر کارکردگی ہو تو عمر محض ایک نمبر ہے۔