عوام کا نہیں حکومت کا نقصان: بونس نہ ملنے پر بھارتی سرکاری ملازمین کا انوکھا احتجاج

بھارت میں آگرہ لکھنؤ ایکسپریس وے پر پیر کے روز ایک انوکھا واقعہ پیش آیا جب ٹول پلازہ کے ملازمین نے صرف دیوالی بونس کے معاملے پر احتجاج کرتے ہوئے تمام ٹول گیٹس کھول دیے، جس کے نتیجے میں ہزاروں گاڑیاں بغیر ٹول چارجز ادا کیے گزر گئیں۔

اس احتجاج کے نتیجے میں ٹول آپریشن اور ٹریفک کی روانی میں سنگین خلل آیا جس پر پولیس کو موقع پر پہنچنا پڑا۔

انڈیا ٹوڈے کے مطابق یہ ہنگامہ اس وقت شروع ہوا جب فتح آباد ٹول پلازہ کے 21 ملازمین، جو کہ ”شری سائن اینڈ ڈیٹر“ کمپنی کے زیر انتظام تھے، نے صرف 1100 روپے دیوالی بونس ملنے پر احتجاج کیا۔ کمپنی نے اس سال مارچ میں اس ٹول پلازہ کا انتظام سنبھالا تھا، جس کے بعد بونس کی تقسیم اور اس کے حساب کتاب پر تنازعہ پیدا ہوگیا تھا۔

ملازمین نے مطالبہ کیا کہ انہیں زیادہ بونس دیا جائے، جس پر انہوں نے اجتماعی طور پر اپنے فرائض روک دیے اور اس کے نتیجے میں تمام ٹول گیٹس کھول دیے، جس سے گاڑیوں کا بے روک ٹوک گزرنا شروع ہوگیا۔ ہزاروں گاڑیاں بغیر کسی ادائیگی کے گزر گئیں، اور ٹول انتظامیہ نے صورتحال کو قابو کرنے کے لیے دیگر ٹول پلازہ سے عملہ لانے کی کوشش کی۔ تاہم، احتجاجی ملازمین نے ان نئے ملازمین کو کام کرنے سے روک دیا، جس سے ہنگامہ مزید بڑھ گیا۔


AAJ News Whatsapp

صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے پولیس فورسز ٹول پلازہ پر پہنچیں اور امن قائم کرنے کے ساتھ ساتھ کمپنی اور احتجاجی ملازمین کے درمیان مذاکرات کے لیے راہ ہموار کی۔ ٹول انتظامیہ نے ملازمین کو یقین دہانی کرائی کہ ان کی حالت بہتر کی جائے گی اور اس کے جواب میں سینئر حکام نے فوری طور پر 10 فیصد تنخواہ میں اضافہ کرنے کا وعدہ کیا۔

ملازمین کی جانب سے اس یقین دہانی پر کام دوبارہ شروع کیا گیا، جس سے دو گھنٹے کی تعطل کے بعد ٹول آپریشن معمول پر آگیا۔ شری سائن اینڈ ڈیٹر کمپنی نے اس بات پر اپنی پوزیشن کو واضح کیا کہ چونکہ اس نے مارچ میں اس ٹول کا انتظام سنبھالا تھا، اس لیے وہ پورے سال کا بونس دینے میں اختیار نہیں رکھتی تھی۔

Similar Posts