صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کا ایک حصہ گرا دیا

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی سرکاری رہائش گاہ ”وائٹ ہاؤس“ کے ایک اہم حصے کو گرا دیا ہے۔ اس حصے کا ملبہ ہٹانے کے بعد یہاں ایک شاندار بال روم تعمیر کیا جائے گا، جس میں آئندہ بڑی تعداد میں مہمانوں کے لیے ڈنر اور دیگر تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔ اس نئے پروجیکٹ کا مقصد وائٹ ہاؤس میں موجودہ حدود کو بہتر بنانا اور بڑے پیمانے پر تقریبوں کی میزبانی کے لیے مناسب جگہ فراہم کرنا ہے۔

وائٹ ہاؤس کے مکمل کمپلیکس کا یہ مشرقی حصہ ہے اور کئی اہم دفاتر، تھیٹر اور غیر ملکی مہمانوں کے استقبال کے لیے مخصوص دروازے کا حامل ہے۔ اس حصے کا خصوصی مقام اور اس میں ہونے والی تبدیلیاں، عوامی سطح پر خاصی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہیں۔

رائٹرز کے مطابق ٹرمپ نے اس پروجیکٹ کے لئے 250 ملین ڈالر کی خطیر رقم خرچ کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے، جسے انہوں نے اپنے ذاتی وسائل اور چند عطیات سے پورا کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ اس تعمیراتی منصوبے کی تفصیلات اور اہداف میں انہوں نے کہا کہ ’یہ بال روم انتہائی خوبصورت ہوگا، اور موجودہ عمارت کے ساتھ کسی قسم کا تصادم نہیں ہوگا۔ یہ قریب ہوگا لیکن اس سے الگ رکھا جائے گا، اور عمارت کے اصل حسن اور انداز کو ایک نیا امتزاج دیا جائے گا۔‘

ٹرمپ نے یہ اعلان بھی کیا کہ آئندہ تقریبات کا آغاز وائٹ ہاؤس کے مشرقی کمرے میں کاک ٹیل سے ہوگا، جس کے بعد مہمانوں کو اس نئے بال روم میں لے جایا جائے گا، جسے ٹرمپ نے ملک کا ”سب سے شاندار“ بال روم قرار دیا ہے۔ اس ہال سے واشنگٹن مونومنٹ کا خوبصورت منظر دکھائی دے گا اور یہاں تقریباً ایک ہزار مہمانوں کے بیٹھنے کی گنجائش ہوگی۔

ٹرمپ، جو پہلے ایک رئیل اسٹیٹ ڈویلپر تھے، نے وائٹ ہاؤس کی تزئین و آرائش میں بھی اہم تبدیلیاں کی ہیں۔ انہوں نے اوول آفس کے لیے سونے کے زیورات منتخب کیے اور روز گارڈن کی تزئینِ نو اپنے گولف کلبز کے انداز میں کی۔ ان کا یہ بھی خیال ہے کہ واشنگٹن شہر کو مزید خوبصورت بنانے کے لیے یہاں 250ویں یوم آزادی کے موقع پر آرک ڈی ٹرایمپف“ (Arc de Triomphe) طرز کا ایک یادگار بنایا جائے تاکہ امریکی تاریخ کی اہمیت اور کامیابیوں کو اجاگر کیا جا سکے۔

تاریخی اور جدیدیت کا امتزاج

موجودہ مشرقی حصہ 1942 میں فرانکلن ڈی روزویلٹ کی انتظامیہ کے دوران تعمیر کیا گیا تھا، جبکہ عالمی جنگ دوئم کی حالت میں یہ صدر کے لیے ایمرجنسی استعمال کے لیے بنے ایک بنکر کے اوپر بنایا گیا تھا۔ اس کے باوجود یہ کمپلیکس کبھی کبھار صدر کی تقریبات اور دوروں کے لیے کم پڑ جاتا ہے۔ کئی ریاستی ضیافتیں ایسی ہوئیں ہیں جو وائٹ ہاؤس کے جنوبی لان میں لگائے گئے خیموں میں منعقد کی گئی ہیں۔


AAJ News Whatsapp

یہ تبدیلیاں جہاں ایک طرف وائٹ ہاؤس کی تاریخی وراثت کی حفاظت کے عزم کا عکاس ہیں، وہیں دوسری طرف یہ جدید تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اس عمارت کی فعالیت اور دلکشی کو بڑھا رہی ہیں۔

وائٹ ہاؤس کا نیا دور: مستقبل کی تعمیر

ٹرمپ کا یہ منصوبہ نہ صرف وائٹ ہاؤس کی موجودہ عمارت کو مزید خوبصورت اور دلکش بنانے کا عزم رکھتا ہے، بلکہ یہ آئندہ کے عالمی سطح پر ہونے والے رسمی پروگراموں کے لیے ایک جدید اور شاندار مقام فراہم کرے گا۔

یہ بال روم اور مشرقی حصے کی تجدید، وائٹ ہاؤس کی تاریخ میں ایک نیا باب رقم کرنے کی کوشش ہے، جہاں جدیدیت اور تاریخ کا حسین امتزاج دیکھا جائے گا۔ ٹرمپ کے اس پروجیکٹ کا مقصد صرف ایک شاندار بال روم کی تخلیق نہیں، بلکہ ایک ایسی عمارت کی تعمیر بھی ہے جو امریکی تاریخ اور سیاست کی اہمیت کو سراہتے ہوئے مستقبل کی ضروریات کو پورا کرے۔

Similar Posts