عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور امریکی صدر ٹرمپ کی دوبدو ملاقات 18 نومبر کو وائٹ ہاؤس میں ہوگی۔
دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام نے اس اہم اور تاریخی ملاقات کے لیے حتمی پروگرام تشکیل دیدیا ہے تاہم ایجنڈے کے حوالے سے ابھی کچھ نہیں بتایا گیا۔
ادھر امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی ولی عہد اس ملاقات میں امریکا کے ساتھ دفاعی معاہدہ پر تبادلہ خیال کریں گے جس پر رسمی طور پر اتفاق کرلیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں اس ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان فوجی تعاون اور انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے پر بھی بات چیت ہوگی۔
ملاقات کے بعد ممکنہ طور پر سعودی ولی عہد اور امریکی صدر معاہدے پر دستخط کی تقریب میں بھی شرکت کریں گے۔
دوسری جانب اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ اس ملاقات میں صدر ٹرمپ اور سعودی ولی عہد کے درمیان ابراہیمی معاہدے پر بھی بات ہوگی جس کے تحت کئی عرب ممالک صیہونی ریاست کو تسلیم کر چکے ہیں۔
یاد رہے کہ چند روز قبل صدر ٹرمپ نے انکشاف کیا تھا کہ سعودی عرب کے اعلیٰ حکام ابراہیمی معاہدے میں شمولیت پر اتفاق کرچکے ہیں۔
سعودی عرب کی جانب سے اس دعوے کی تردید یا تصدیق نہیں کی گئی تھی تاہم سعودیہ ہمیشہ سے اسرائیلی قبضے سے قبل کی سرحدوں پر خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام سے قبل کسی معاہدے میں شمولیت سے انکار کرتے آیا ہے۔