پولیس ذرائع کے مطابق، یہ کارروائی سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے کی گئی جس سے ملزمان کا سراغ لگانے میں مدد ملی۔
واقعے کی تفصیلات کے مطابق 16 اکتوبر کو منو جان روڈ پر دو موٹر سائیکل سوار حملہ آوروں نے ایک خاتون اسکول ٹیچر پر فائرنگ کر کے اسے قتل کر دیا تھا، خاتون جو ایک مقامی اسکول میں ٹیچر تھیں معمول کے مطابق گھر سے اسکول جا رہی تھیں جب یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا۔
حملہ آوروں نے موقع سے فرار ہونے سے قبل متعدد گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں خاتون موقع پر ہی دم توڑ گئی تھی، یہ واقعہ شہر میں خواتین کی سیکیورٹی اور جرائم کی بڑھتی ہوئی شرح پر سنگین سوالات اٹھا رہا ہے۔
سی آئی ڈبلیو کی ٹیم نے واقعے کی اطلاع ملتے ہی تحقیقات شروع کیں اور آس پاس کے علاقوں میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کا جائزہ لیا۔ فوٹیج میں دو موٹر سائیکل سواروں کو واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے جو حملے کے بعد فرار ہو رہے تھے۔
فوٹیج کی بنیاد پر پولیس نے ملزمان کی شناخت کی اور ایک منظم کارروائی کے ذریعے ایک ملزم محمد جہانزیب کو گرفتار کر لیا۔ گرفتار ملزم سے واردات میں استعمال ہونے والی موٹر سائیکل اور ہیلمٹ بھی برآمد کر لیا جو مزید تحقیقات میں کلیدی شواہد ثابت ہو سکتے ہیں۔
پولیس افسران کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم محمد جہانزیب سے تفتیش جاری ہے اور اس کی نشاندہی پر دوسرے ملزم کی تلاش کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں، دوسرے ملزم کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں اور امید ہے کہ جلد ہی اسے بھی قانون کی گرفت میں لایا جائے گا۔
پولیس نے یہ بھی واضح کیا کہ یہ واقعہ ممکنہ طور پر ذاتی دشمنی یا ٹارگٹ کلنگ کا نتیجہ ہو سکتا ہے تاہم تفتیش مکمل ہونے تک حتمی وجہ کا تعین نہیں کیا جا سکتا۔
شہریوں نے اس واقعے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے اور پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ خواتین کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے مزید اقدامات اٹھائے جائیں۔
سی آئی ڈبلیو کے افسران نے یقین دہانی کرائی ہے کہ جرائم کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی اور شہر کو محفوظ بنانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔