مودی کی آسیان سربراہی اجلاس میں غیرحاضری، سفارتی شرمندگی یا سیاسی مجبوری؟

بھارت کی مودی کی سربراہی میں موجودہ حکومت کو اس وقت عالمی فورمز پر اعتماد کے بحران کا سامنا ہے اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی آسیان سربراہی اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی اور ان کی حکومت کو عالمی فورمز پر اعتماد کے بحران کا سامنا ہے اور یہی وجہ ہے کہ بھارتی وزیراعظم ملائیشیا کا دورہ نہیں کریں گے، معرکہ حق میں بدترین شکست کے بعد سے سفارتی ناکامیاں مودی حکومت کے گلے کا ہار بن چکی ہیں۔

غیرملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق مودی آسیان سربراہی اجلاس میں آن لائن شرکت کریں گے، اس فیصلے کے نتیجے میں مودی کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ممکنہ ملاقات کے امکانات ختم ہو گئے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ مودی نے عالمی فورم سے اپنی غیرحاضری کی وجہ دیوالی کی تعطیلات کو قرار دیا ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مودی کی غیر حاضری کی وجہ بین الاقوامی دباؤ، تجارتی تنازعات اور امریکا کے ساتھ کشیدہ تعلقات ہیں۔

خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت اور امریکا کے تعلقات کو روسی تیل کی درآمدات اور امریکی ٹیکسوں میں اضافے نے مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔

 مبصرین کا خیال ہے کہ بین الاقوامی رہنماؤں سے ملاقات سے گریز دراصل مودی کے جھوٹ اور پروپیگنڈا کا بے نقاب ہونا ہے، نام نہاد سب سے بڑی جمہوریت کا وزیراعظم اب ورچوئل پردے کے پیچھے چھپنے پر مجبور ہو چکا ہے۔

Similar Posts