آمنہ شیخ نے حالیہ ایک انٹرویو میں پہلی بار ان باتوں کا تذکرہ کیا ہے جس پر گفتگو کرنے سے اکثر کترا جا تی تھیں۔
انھوں نے فخریہ انداز میں بتایا کہ پہلی شادی کی ناکامی کے بعد دوسری شادی والدین کی رضامندی سے ہوئی ہے اور یہ فیصلہ ان کے لیے زندگی بدل دینے والا تجربہ ثابت ہوا۔
اداکارہ آمنہ شیخ نے کھل کر اعتراف کیا کہ پہلی شادی اپنی مرضی سے کی تھی، البتہ میں اُس وقت والدین کی رائے شامل کر لیتی تو شاید زندگی کا سفر کچھ اور ہوتا۔
ان کے بقول محبت میں فیصلہ کرنا آسان لگتا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ والدین کی بصیرت اور تجربہ زندگی کے بڑے فیصلوں میں سب سے بڑی رہنمائی ہوتی ہے۔
محب مرزا سے طلاق کے بعد کا وقت یاد کرتے ہوئے اداکارہ آمنہ شیخ نے بتایا کہ علیحدگی کے بعد کا وقت ان کے لیے نہایت مشکل تھا۔ ذہنی دباؤ کا شکار تھیں اور مجھے اپنی چھوٹی بیٹی کی پرورش بھی تن تنہا کرنا تھی۔
آمنہ شیخ نے مزید کہا کہ میں اُس کڑے وقت میں کچھ وقت کے لیے اداکاری چھوڑ کر تمام وقت اپنی بیٹی کے ساتھ وقت گزارنے کا فیصلہ کیا۔
آمنہ شیخ نے رب کائنات کا شکر بجالاتے ہوئے بتایا کہ اللہ اور خاندان کی سپورٹ سے میں آہستہ آہستہ زندگی کی طرف واپس لوٹ آئی۔
انھوں نے مزید کہا کہ پھر میں نے دوسری شادی والدین کے مشورے سے کی جس نے مجھے نہ صرف محبت بلکہ سکون، عزت اور زندگی میں توازن بھی دیا۔
آمنہ شیخ نے نوجوان لڑکیوں کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ اگر کسی کے لیے دل میں جذبات پیدا ہوں تو فوراً فیصلہ نہ کریں۔ پہلے اس کی شخصیت کو سمجھیں، وقت دیں اور والدین کو اعتماد میں لیں۔
انھوں نے نوجوان لڑکیوں کو مخاطب کرتے ہوئے مزید کہا کہ محبت صرف دل سے نہیں بلکہ عقل اور تجربے سے بھی کی جاتی ہے۔