بابراعظم کی دس ماہ بعد بھی واپسی میں ناکامی نے میمرز کو جگا دیا

پاکستانی سابق کپتان اور مایہ ناز بلے باز بابر اعظم کی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں واپسی کسی بھیانک خواب سے کم نہ تھی۔ بابر اعظم جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں صرف دو گیندوں پر صفر پر آؤٹ ہوگئے، جس کے بعد سوشل میڈیا پر ان کے حوالے سے مزاحیہ میمز اور تبصرے چھا گئے۔

بابر اعظم تقریباً ایک سال کے وقفے کے بعد مختصر فارمیٹ میں پاکستان کی نمائندگی کے لیے میدان میں اترے تھے، لیکن ان کی واپسی مایوس کن رہی۔ جنوبی افریقہ نے تین میچوں کی سیریز کے افتتاحی میچ میں پاکستان کو 55 رنز سے شکست دے دی۔ پاکستان کی پوری ٹیم 139 رنز پر ڈھیر ہوگئی، جب کہ جنوبی افریقہ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 194 رنز بنائے۔

جنوبی افریقہ کے کپتان ڈونووان فریرا نے ٹاس ہارنے کے بعد پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 194 رنز کا مجموعہ کھڑا کیا۔ ریضا ہینڈریکس نے 40 گیندوں پر 60 رنز بنائے جبکہ جارج لنڈے نے 22 گیندوں پر 36 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلی۔

پاکستان کی اننگز کا آغاز ہی مایوس کن رہا۔ بابر اعظم جو روہت شرما کا ٹی ٹوئنٹی میں سب سے زیادہ رنز کا ریکارڈ توڑنے سے صرف 9 رنز دور تھے، دو گیندوں پر ہی کیچ آؤٹ ہوگئے۔ وہ کورز پر ریضا ہینڈریکس کے ہاتھوں کیچ دیے اور میدان سے واپسی پر راولپنڈی اسٹیڈیم میں سناٹا چھا گیا۔

سوشل میڈیا پر بابر اعظم کی ناکامی کے بعد شائقین کرکٹ نے دلچسپ ردعمل دیا۔ مختلف صارفین نے میمز شیئر کرتے ہوئے ان کی کارکردگی پر طنز کیا۔ ایک صارف نے لکھا ”بابر اعظم بمقابلہ پاکستان: قابلِ یقین کھلاڑی“۔

ایک اور صارف نے مزاحیہ انداز میں کہا ”بابر اعظم کی سب سے اچھی بات یہ ہے کہ وہ کبھی مایوس نہیں کرتے“۔

پاکستان کی جانب سے سائم ایوب نے سب سے زیادہ 37 رنز بنائے جبکہ محمد نواز نے 36 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلی۔ ان کے علاوہ کوئی اور بلے باز نمایاں کارکردگی نہ دکھا سکا۔


AAJ News Whatsapp

جنوبی افریقہ کے کوربن بوش نے شاندار بولنگ کرتے ہوئے 4 وکٹیں حاصل کیں جبکہ جارج لنڈے نے 3 وکٹیں حاصل کیں۔ کپتان فریرا نے میچ کے بعد گفتگو میں کہا کہ ٹیم نے اجتماعی کارکردگی دکھائی، خاص طور پر ریضا ہینڈریکس اور بوش کی کارکردگی متاثرکن رہی۔

پاکستان کے کپتان سلمان علی آغا نے شکست پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹیم کو پارٹنرشپس کی کمی کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ”ہمیں صرف ٹھیک سے بیٹنگ کرنی ہے۔ اگر پارٹنرشپ قائم کریں تو ہدف حاصل کیا جا سکتا ہے۔ بولنگ میں بھی پاور پلے میں غلطیاں ہوئیں۔“

سیریز کے بقیہ دو میچز لاہور میں جمعہ اور ہفتہ کو کھیلے جائیں گے، اس کے بعد دونوں ٹیمیں 4 سے 8 نومبر تک فیصل آباد میں تین ون ڈے میچز کھیلیں گی۔

Similar Posts