حماس کا غزہ میں امدادی سامان کی لوٹ مار میں ملوث ہونے کا الزام مسترد

فلسطینی مزاحمی تنظیم حماس نے غزہ میں امدادی سامان کی لوٹ مار میں ملوث ہونے کے الزام کو من گھڑت قرار دے دیا ہے۔

غزہ حکومت کے میڈیا آفس کے مطابق حماس نے کہا ہے کہ اس الزام کا مقصد فلسطینی پولیس فورس کی ساکھ کو مجروح کرنا ہے۔

میڈیا آفس نے اس الزام کو مکمل طور پر من گھڑت اور فلسطینی پولیس کو بدنام کرنے کی منظم غلط معلوماتی مہم قرار دیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ فلسطینی پولیس فورسز کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر آنے والی امدادی کھیپوں کی حفاظت اور نگرانی کی ذمہ داری سونپی گئی تھی تاکہ امداد محفوظ طریقے سے گوداموں تک پہنچ کر شہریوں میں تقسیم کی جا سکے۔

میڈیا آفس کے مطابق، امدادی قافلوں کی حفاظت کے دوران اب تک ایک ہزار سے زائد پولیس اہلکار شہید اور سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ امداد کی لوٹ مار نہیں بلکہ اس کی حفاظت کر رہے تھے۔


AAJ News Whatsapp

بیان میں مزید کہا گیا کہ متعدد بین الاقوامی اداروں نے بھی تصدیق کی ہے کہ فلسطینی پولیس نے امداد کی چوری روکنے میں کلیدی کردار ادا کیا، جبکہ اسرائیلی قابض فورسز نے دانستہ طور پر پولیس اور رضاکار سیکیورٹی اہلکاروں کو نشانہ بنایا تاکہ علاقے میں بدامنی اور لوٹ مار کو فروغ دیا جا سکے۔

میڈیا آفس نے امریکی سینٹرل کمانڈ پر اسرائیل کی جانب داری کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ سینٹکام نے جنگ بندی کے بعد اسرائیل کی جانب سے مسلسل خلاف ورزیوں، شہریوں کے قتل و گرفتاری، اور امداد و ایندھن کی رکاوٹوں پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔

خیال رہے کہ امریکی سینٹرل کمانڈ کی جانب سے ویڈیو شیئر کی گئی تھی جس پر امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو نے حماس پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ غزہ کے عوام کو انسانی امداد سے محروم کررہی ہے،

مارکو روبیو نے لکھا تھا کہ اقدامات صدر ٹرمپ کے بیس نکاتی امدادی منصوبے کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

Similar Posts