پرتعیش شہر لاس ویگاس کے قریب صحرا سے 300 انسانوں کی باقیات دریافت

امریکی ریاست نیواڈا لاس ویگاس کے قریب صحرائی علاقے میں 300 سے زائد انسانی باقیات دریافت کی گئی ہیں۔ 

یہ باقیات دراصل انسانوں کی راکھ ہے جبکہ دریافت کا مقام بیورو آف لینڈ مینیجمنٹ (بی ایل ایم) ہے جہاں تجارتی پیمانے پر راکھ کا اخراج وفاقی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ 

یہ باقیات ایک مقامی شخص نے دریافت کیں۔ یہ راکھ جلائی گئی انسانی باقیات ہیں یعنی ہڈیوں کا پاؤڈر نہ کہ جلائی گئی لاشیں۔ ابتدائی طور پر “70 پائلز” کی اطلاع تھی بعد میں ان کی تعداد 300 سے تجاوز کرگئی اور تقریباً 315 انسانی باقیات برآمد کی گئیں۔ 

نیواڈا کی ریاستی قانون کے مطابق ویسے تو ذاتی سطح پر راکھ پھیلانے پر پابندی نہیں ہے لیکن جب یہ تجارتی سطح پر ہو یا وفاقی زمین پر ہو، تو یہ وفاقی قانون اور بی ایل یم کی پالیسیوں کی خلاف ورزی ہو سکتی ہے۔ فی الحال اس عمل کا کوئی ذمہ دار نامزد نہیں کیا گیا، اور تفتیش جاری ہے کہ کس نے یہ راکھ کس مقصد کے تحت، کس سے، اور کن لوگوں کی وہاں پھینکی۔ 

مقامی قبرستان کے انتظامی ادارے Palm Mortuaries & Cemeteries نے ان راکھوں کو جمع کر کے مخصوص صراحیوں میں رکھا ہے تاکہ اگر لواحقین ہوں تو اسے آکر لے جائیں۔

Similar Posts