پنجاب اسمبلی میں شناختی کارڈ پر بلڈگروپ درج کرنے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور

پنجاب اسمبلی نے قومی شناختی کارڈ پر بلڈ گروپ کی معلومات درج کرنے کی قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کرلیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں قومی شناختی کارڈز پر خون کے گروپ کی معلومات درج کرنے سے متعلق  قرارداد متفقہ طور پر منظور  قرارداد کا مقصد ہنگامی حالات میں بروقت طبی امداد کی فراہمی کو یقینی بنانا اور قیمتی انسانی جانوں کو بچانا ہے۔

 قرارداد احمد اقبال چوہدری نے پیش کی۔ جس میں کہا گیا کہ حادثات، ہنگامی صورتحال اور طبی عمل کے دوران مریض کے خون کے گروپ کی فوری معلومات دستیاب نہ ہونے سے علاج کے عمل میں تیزی اور مؤثریت پیدا ہوگی جس سے بے شمار انسانی جانیں بچائی جا سکتی ہیں۔

قرارداد میں مزید کہا گیا کہ ایمبولینس سروسز، اسپتالوں اور بلڈ بینکس کو اکثر ایسے مریضوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے میں تاخیر کا سامنا رہتا ہے جن کے خون کے گروپ کی معلومات اس وقت دستیاب نہیں ہوتیں۔

قرارداد میں کہا گیا کہ شناختی کارڈز پر خون کے گروپ کی معلومات درج کرنے سے نہ صرف ہنگامی صورتحال میں فوری ردعمل ممکن ہوگا بلکہ بلڈ بینکس کو مناسب خون عطیہ دہندگان کی فراہمی اور عوامی صحت کے نظام میں بہتری میں بھی مدد ملے گی۔

اس موقع پر احمد اقبال چوہدری نے کہا کہ “یہ اقدام عوامی مفاد میں ایک اہم پیش رفت ہے جو بے شمار انسانی جانوں کو بچانے اور پاکستان کے ایمرجنسی ہیلتھ کیئر نظام کو مضبوط بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔”

انہوں نے سول سوسائٹی کی تنظیموں، بالخصوص ظفر وال بلڈ سوسائٹی، کے کردار کو بھی سراہا جنہوں نے اس عوامی فلاحی اقدام کے لیے بھرپور آواز بلند کی۔

ایوان نے وفاقی حکومتِ پاکستان اور نادرا کو سفارش کی کہ وہ نئے اور تجدید شدہ قومی شناختی کارڈز پر خون کے گروپ کی معلومات درج کرنے کے لیے ضروری اقدامات کریں اور یہ یقینی بنائیں کہ یہ معلومات طبی و ہنگامی ضروریات کے لیے محفوظ، قابلِ رسائی اور مؤثر ہوں۔

Similar Posts