ذرائع کے مطابق آئین میں ممکنہ ترمیم کے بعد تشکیل پانے والی آئینی عدالت کی منتقلی شریعت کورٹ کی جگہ کرنے کی تجویز سامنے آئی ہے۔ اس سلسلے میں اسلام آباد ہائی کورٹ کا تھرڈ فلور خالی کروانے کا سلسلہ جاری ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے تھرڈ فلور پر فیڈرل شریعت کورٹ کی منتقلی کا امکان ہے اور اس حوالے سے یہاں سے سامان دوسری جگہ منتقلی کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: ترمیم کے بعد وفاقی آئینی عدالت اعلیٰ ترین عدالت، سپریم کورٹ اپیل کورٹ میں بدل جائے گی
واضح رہے کہ ایکسپریس ٹریبیون کو ذرائع نے بتایا کہ حکومت وفاقی شریعت کورٹ کی عمارت وفاقی آئینی عدالت کو مختص کرنے پر غور کررہی ہے۔ ایک سینئر وفاقی وزیر کے دورے پر شریعت کورٹ کے ججز نے سپریم کورٹ سے حکومتی منصوبے پر خدشات کا اظہار بھی کیا ہے۔
27 آئینی ترمیم کے تحت وفاقی آئینی عدالت کے مجوزہ قیام پر تمام نظریں سپریم کورٹ کے ججز کے ردعمل پر ہیں اور ممکنہ ترمیم کے بعد وفاقی آئینی عدالت اعلیٰ ترین جب کہ سپریم کورٹ اپیل کورٹ میں تبدیل ہو جائے گی۔