الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو متوقع طور پر آج (پیر) کنیسٹ میں ہونے والی اس بحث میں شریک ہوں گے، جس میں 7 اکتوبر 2023 کے حملوں کی اجازت دینے والی سکیورٹی کی ناکامیوں کی باضابطہ تحقیقات کے مطالبات پر غور کیا جائے گا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ بحث حزب اختلاف کے رہنما یائیر لائیڈ کی جماعت یش عتید کی جانب سے شروع کی گئی ہے، جو ایک ایسے طریقہ کار کا استعمال کرتی ہے جس کے تحت حزب اختلاف ہر ماہ وزیر اعظم کی لازمی شرکت کے ساتھ سیشن طلب کر سکتی ہے۔
قبل ازیں نیتن یاہو کی حکومت اس تحقیقاتی کمیشن کے قیام کی مزاحمت کر رہی ہے اور اس کے وقت اور اس کی قیادت کرنے والے افراد پر سوالات اٹھا رہی ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیل کی غزہ پر 7 اکتوبر 2023 کو شروع کی گئیں وحشیانہ کارروائیوں میں 68 ہزار 875 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 70 ہزار 679 زخمی ہوگئے ہیں جبکہ حماس کے حملے میں ایک ہزار 139 اسرائیلی مارے گئے تھے۔
حماس نے 200 سے زائد اسرائیلیوں کو گرفتار کرلیا تھا جن میں سے متعدد اسرائیلی حملوں کے دوران مارے گئے اور دیگر افراد کو جنگ بندی معاہدے میں قیدیوں کے تبادلوں کے تحت اسرائیل کے حوالے کیا گیا۔