زوم ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں رینوکا نے بتایا کہ ایک مرتبہ ایک ساڑھی بزنس مین ان کے گھر آیا اور ایک حیران کن پیشکش کی، جس میں انہیں نہ صرف برانڈ اینڈورس کرنے کے لیے کہا گیا بلکہ یہ بھی کہا گیا کہ معاوضے کے لیے پروڈیوسر کے ساتھ رہنا ہوگا۔ رینوکا اور ان کی والدہ اس بات پر حیران رہ گئیں اور رینوکا نے یہ پیشکش ٹھکرادی۔
رینوکا نے بتایا کہ اس طرح کے حالات میں خود کو محفوظ رکھنا آسان نہیں ہوتا کیونکہ انکار کرنے پر منصوبوں سے نکالا جا سکتا ہے اور ادائیگی سے محروم بھی کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا یہ لوگ بدلہ لینے آتے ہیں اور دوسروں سے کہتے ہیں کہ آپ کو پروجیکٹ میں نہ لیں۔
رینوکا نے مزید بتایا کہ یہ معاملہ صرف ان کے ساتھ نہیں ہوا، بلکہ معروف اداکاراؤں جیسے رویینا ٹنڈن کو بھی ایسے حالات کا سامنا کرنا پڑا۔ رویینا کو کبھی کبھار فلمی شوٹس کے دوران اپنا کمرہ بدلنا پڑتا تاکہ کوئی ان کی جگہ کا پتہ نہ لگا سکے اور پریشانی پیدا نہ ہو۔
رینوکا نے واضح کیا کہ اس واقعے کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی اور اب یہ معاملہ ماضی کا حصہ ہے، تاہم اس سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ بھارتی فلمی صنعت میں خواتین کو کام کے دوران غیر اخلاقی دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔