راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہین آفریدی نے کہا کہ پہلی بار جنوبی افریقا کے خلاف ہوم ون ڈے سیریز میں کامیابی حاصل کی۔ کھلاڑیوں کو اچھی طرح معلوم ہے کہ کن غلطیوں پر کام کرنا ہے۔ ہم اپنی غلطیوں پر آپس میں بات کرتے ہیں، کوئی بھی کھلاڑی جان بوجھ کر کیچ ڈراپ نہیں کرتا، یہ کھیل کا حصہ ہوتا ہے۔ ہماری فیلڈنگ میں گزشتہ کچھ عرصے میں واضح بہتری آئی ہے۔
کپتانی کے حوالے سے سوال پر شاہین نے کہا کہ جب میں پہلی بار کپتان بنا تھا تو بابر اعظم سمیت تمام سینئر کھلاڑیوں سے رابطہ کیا تھا۔ محمد رضوان ایک بہترین انسان ہیں، میں نے سب سے پہلے رضوان کو بتایا تھا کہ میں کپتان بننے جا رہا ہوں اور ان کی رائے پوچھی تھی۔ رضوان نے خود کپتانی چھوڑنے کا فیصلہ کیا اور ان سے مشورے کے بعد میں نے یہ ذمہ داری قبول کی۔
ان کا کہنا تھا کہ میں جس سے بھی مشورہ لینا مناسب سمجھوں، لیتا ہوں۔ ایسا نہیں کہ صرف سابق کپتانوں سے ہی مشورہ کروں۔انہوں نے کہا کہ بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ تینوں ڈیپارٹمنٹس پر فوکس کیا ہوا ہے۔ صرف بیٹرز نہیں بلکہ تمام کھلاڑیوں کو ذمہ داری لینا ہوگی۔ یہ صرف رضوان، بابر، فخر، صائم یا شاہین کا کام نہیں۔
شاہین آفریدی نے بتایا کہ رضوان 2023 سے اب تک ون ڈے فارمیٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے پاکستانی کھلاڑی ہیں۔ جو کھلاڑی فارم میں نہ ہو، اس کو سپورٹ کرنا ہماری ترجیح ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقا کے خلاف یہی اسکواڈ کھیل رہا ہے۔ تاہم، آگے چل کر تمام کھلاڑیوں کو موقع دینا چاہتے ہیں تاکہ بینچ اسٹرینتھ مضبوط ہو۔ عام طور پر پاکستان کو بڑے ایونٹس سے پہلے انجریز کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس لیے یہ تیاری ضروری ہے۔
کپتانی اور سلیکشن کے بارے میں شاہین نے کہا کہ کپتان کو ٹیم سلیکشن میں شامل ہونا چاہیے۔ سلیکشن کمیٹی اسکواڈ تیار کرتی ہے لیکن کپتان کی رائے لینا ضروری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ حسن نواز کو فیملی کے ساتھ وقت گزارنے کے لیے اسکواڈ سے ریلیز کیا گیا۔ انہیں باہر کرنے کا مطلب یہ نہیں کہ وہ پلان سے باہر ہیں۔ حسن نواز ڈومیسٹک کرکٹ میں اپنی بیٹنگ پوزیشن پر کھیلتے رہیں گے۔ فی الحال اس نمبر پر دوسرے کھلاڑی اچھی پرفارمنس دے رہے ہیں۔
شاہین شاہ آفریدی کا کہنا تھا کہ جان بوجھ کر کوئی کیچ ڈراپ نہیں کرتا، کیچ ڈراپ کھیل کا حصہ ہے۔ ہماری فیلڈنگ پہلے سے بہتر ہو رہی ہے۔
شاہین آفریدی نے کہا کہ بابر اعظم ضرور فارم اور سینچری کے ساتھ واپسی کریں گے۔