ایکسپریس نیوز کے مطابق خام تیل کی عالمی قیمتوں میں دوبارہ اضافے کے رحجان سے ملکی درآمدی بل بڑھنے کے خدشات اور غیرملکی کمپنیوں کی جانب سے زرمبادلہ کی صورت میں اپنے منافع کی ترسیلات کی طلب بڑھنے سے انٹربینک مارکیٹ میں بدھ کو ڈالر کی قدر اتارچڑھاو کے بعد بغیر کسی تبدیلی کے مستحکم رہی۔
معیشت، ریونیو اور ادارہ جاتی اصلاحات، آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کی اگلی قسط سمیت کلائمیٹ فنانسنگ منظور ہونے کی توقعات پر انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا اور ایک موقع پر ڈالر کی قدر 21پیسے کی کمی سے 280روپے 56پیسے کی سطح پر بھی آگئی۔
انٹربینک مارکیٹ میں وقفے وقفے سے بیرونی و درآمدی ادائیگیوں سمیت مختلف نوعیت کی طلب بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 280روپے 77پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
دوسری جانب اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر ایک پیسے کی کمی سے 281روپے 80 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔