ذرائع کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر بھی رات گئے ہائی کورٹ میں موجود تھے جہاں آئی جی اسلام آباد اور چیف کمشنر آئے اور چیف جسٹس سے ملاقات کے بعد واپس روانہ ہوگئے۔
ذرائع نے بتایا کہ وفاقی آئینی عدالت کے ججوں کی حلف برداری تقریب اسلام آباد ہائی کورٹ کی عمارت میں منعقد ہونے کا امکان ہے، چیف جسٹس آئینی عدالت جسٹس امین الدین خان حلف اٹھانے کے بعد باقی ججوں سے حلف لیں گے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ آئینی عدالت کے ججوں کی حلف برداری تقریب کے لیے ہائی کورٹ کی عمارت میں انتظامات جاری ہیں تاہم چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور رجسٹرار ہائی کورٹ وہاں سے روانہ ہوگئے۔
قبل ازیں وزیراعظم کی تجویز پر صدر مملکت نے جسٹس امین الدین خان کو وفاقی آئینی عدالت کا چیف جسٹس مقرر کیا اور وفاقی وزارت قانون و انصاف نے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
سینیٹ اور قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد صدرمملکت کی جانب سے 27 ویں آئینی ترمیم پر دستخط کیے گئے اور مذکورہ ترامیم آئین پاکستان کا حصہ بن گئی ہیں۔
دوسری جانب سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس منصور علی شاہ نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری پر شدید ردعمل دیتے ہوئے اس سے آئینی جمہوریت پر کاری ضرب قرار دیا اور اپنے منصب سے مستعفی ہوگئے اور ساتھ جسٹس اطہر من اللہ نے بھی استعفیٰ دے دیا ہے۔