دنیا کا مصنوعی ذہانت پر مبنی پہلا بڑا سائبر حملہ

دنیا میں پہلی بار کسی گروہ نے مصنوعی ذہانت کی مکمل مدد سے بڑا اور مربوط سائبر حملہ کیا ہے، جس میں عالمی سطح پر تقریباً 30 اہم اداروں کو نشانہ بنایا گیا۔ سیکیورٹی ماہرین کے مطابق یہ حملہ رفتار، تکنیک اور خودکار کارروائی کے اعتبار سے اب تک کا سب سے خطرناک واقعہ قرار دیا جا رہا ہے۔

سائبر سیکیورٹی رپورٹس کے مطابق ایک منظم اور تربیت یافتہ ہیکنگ گروہ نے مصنوعی ذہانت کے ذریعے ایسا سائبر حملہ کیا جس نے بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں، مالیاتی اداروں، کیمیکل بنانے والی کمپنیوں اور سرکاری ایجنسیوں سمیت تقریباً تیس عالمی اہداف کو متاثر کیا۔


AAJ News Whatsapp

حملہ تین واضح مراحل میں مکمل ہوا

پہلے مرحلے میں انسانی ہیکرز نے اہداف کا انتخاب کیا اور ابتدائی حملہ فریم ورک تیار کیا۔ اس کے بعد دوسرے مرحلے میں گروہ نے اے آئی ماڈل ”کلاڈ کوڈ“ کو استعمال کرتے ہوئے ہدف کے سسٹمز کا معائنہ کیا۔ کلاڈ نے نہ صرف سسٹمز کی کمزوریاں تلاش کیں بلکہ سب سے قیمتی اور حساس ڈیٹا بیسز کی نشاندہی بھی کی۔

اس دوران اے آئی نے جاسوسی سے حاصل کردہ تمام معلومات براہِ راست انسانی ہیکرز کو فراہم کیں، جس سے کارروائی کی رفتار کئی گنا بڑھ گئی۔

تیسرے اور آخری مرحلے میں حملہ آوروں نے دوبارہ کلاڈ سے رابطہ کر کے حملے کی مکمل تکنیکی دستاویزات اور آپریشنل خاکہ تیار کروایا۔

ماہرین کے مطابق اس حملے کی 80 سے 90 فیصد کارروائی خود اے آئی نے انجام دی، جبکہ رپورٹ میں کہا گیا کہ اے آئی فی سیکنڈ ہزاروں فائلز منتقل کر رہی تھی، ایسی رفتار جس کا مقابلہ انسانی ہیکرز کے لیے ممکن نہیں تھا۔

سیکیورٹی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ مصنوعی ذہانت کے ذریعے اس نوعیت کے حملے مستقبل کی سائبر دنیا کے لیے بڑا خطرہ بن سکتے ہیں، جس کے لیے عالمی سطح پر فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔

Similar Posts