روس کا یوکرینی صدر کے آبائی شہر پر میزائل حملہ، 18 افراد ہلاک 50 سے زائد زخمی

0 minutes, 0 seconds Read

یوکرینی حکام کا کہنا ہے کہ جمعہ کے روز یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کے آبائی شہر کریوی ریہ پر روس کے ایک میزائل حملے میں کم از کم 18 افراد ہلاک ہو گئے، جن میں چھ بچے بھی شامل ہیں، جبکہ 50 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔

صدر زیلنسکی نے جمعے کی شب اپنے خطاب میں جاں بحق اور زخمی افراد کے خاندانوں سے افسوس کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا، ’بہت سے لوگ زخمی ہوئے، گھروں کو نقصان پہنچا۔ میزائل رہائشی عمارتوں کے قریب، بچوں کے کھیل کے میدان اور عام سڑکوں پر گرا۔‘

روس کے یوکرینی شہر خارکیو پر ڈرون حملے، 4 افراد ہلاک 32 زخمی

اسی روز روس نے خرسون میں ایک پاور پلانٹ کو بھی ڈرون کے ذریعے نشانہ بنایا تھا۔

زیلنسکی کا کہنا تھا، ’ایسے حملے اتفاقیہ نہیں ہو سکتے — روسیوں کو معلوم ہے کہ یہ توانائی کا مرکز ہے۔ ایسی تنصیبات کو ہر قسم کے حملے سے محفوظ ہونا چاہیے، جیسا کہ روس نے امریکی حکام سے وعدہ کیا تھا۔‘

دوسری جانب روسی وزارت دفاع نے ٹیلی گرام پر ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ کریوی ریہ پر یہ حملہ یوکرینی اور مغربی افسران کے ایک اجلاس کو نشانہ بنانے کے لیے کیا گیا۔

وزارت دفاع کی جانب سے بیان میں کہا گیا، ’یہ ایک انتہائی درست نشانہ تھا… جو شہر کے ایک ریسٹورینٹ میں یونٹ کمانڈرز اور مغربی انسٹرکٹرز کے اجلاس پر ہائی ایکسپلوسیو میزائل سے کیا گیا۔‘

امریکا کا دشمن ’روس‘ امریکی ٹیرف سے محفوظ کیوں رہا؟

بیان میں مزید دعویٰ کیا گیا کہ ’اس حملے کے نتیجے میں دشمن کے 85 تک فوجی اور غیر ملکی افسران ہلاک ہوئے، جب کہ 20 کے قریب گاڑیاں تباہ ہوئیں۔‘

دریں اثناء برسلز میں نیٹو وزرائے خارجہ کے اجلاس کے موقع پر امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور نیٹو کے لیے امریکی سفیر میتھیو وِٹیکر نے میڈیا سے گفتگو کی۔

Similar Posts