اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ اس آرٹیکل کا مقصد بشریٰ بی بی اور بانی پی ٹی آئی کی کردار کشی کرنا ہے، بشری بی بی بہادری کے ساتھ اور اہلیہ ہونے کی وجہ سے جیل میں ہیں اس سے قبل بھی عدت میں شادی جیسے گھٹیا الزامات لگائے گئے جس سے وہ بری ہوئیں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عدت جیسے الزمات جھوٹے ثابت ہوئے اسی طرح یہ بھی ایک من گھڑت کہانی ہے، ایسے ہتھکنڈوں سے بشری بی بی کو نہیں توڑا جاسکتا، اس وقت جب وہ جیل میں ہیں اس قسم کے آرٹیکل کی ہم مذمت کرتے ہیں، اس قسم کے آرٹیکل اسپانسرڈ ہوتے ہیں اور ہم اس کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ بی بی سی نے امریکی صدر کی تقریر کو غلط ایڈٹ کرنے پر معافی مانگی ہے، وقت ثابت کرے گا یہ باتیں بھی غلط بیانی پر مبنی اور بے بنیاد ہیں، ایسے وقت پر آرٹیکل کا آنا شرانگیزی ہے اور یہ واضح طور پر کی کردار کشی ہے۔