گزشتہ روز نارروال کے سرحدی کرپال میں مقامی لوگوں نے اپنےمسکن سے بھٹک کرانڈیا سے پاکستان آنیوالی مادہ سامبر ہرن کو پکڑ لیا تھا۔ واقع کی اطلاع ملنے پر اسسٹنٹ چیف وائلڈ لائف رینجر نارروال محمدتیمورنے فوری ریسکیو ٹیم روانہ کی اور سامبر ہرن کو پنجاب رینجرز اورپولیس کی مدد سے بحفاظت ریسکیو کیا گیا۔
پنجاب وائلڈلائف حکام کے مطابق مسلسل دوڑنے اور جھاڑیوں سے ٹکرانے کی وجہ سے سانبر معمولی زخمی تھی تاہم طبی امداد کے بعد اسے واپس اسکے حقیقی مسکن میں آ زاد کر دیاگیا/
سامبرہرن کلانچیں مارتی ہوئی واپس اپنے حقیقی مسکن روانہ ہوگئی۔سامبرہرن کا اپنے حقیقی مسکن لوٹنے کامنظر انتہائی دلچسپ اور قابل دید تھا۔
یادرہے کہ سامبرہرن جنوبی ایشیا اور جنوب مشرقی ایشیا میں پایا جاتاہے۔ سامبرہرن گھنے جنگلات اور پانی کے قریب رہنا پسند کرتا ہے۔
سامبرہرن بہترین تیراک بھی ہے۔ ماہرین کے مطابق غیر قانونی شکار اور مسکن کی تباہی نے اسکی آ بادی کو خطرے میں ڈال رکھاہے۔اکثر و بیشتر سامبرہرن بھارت سے سرحد پار کر کے پاکستان آتے ہیں۔
چیف وائلڈ لائف رینجر مبین الٰہی کا کہنا ہے وائلڈ لائف ریسکیو آپریشن بلا تعطل جاری رہیگا۔ وائلڈ لائف ریسکیو آ پریشن کے دوران جان ومال کی حفاظت یقینی بنائی جائے۔