پاکستان کی فضائی حدود کی بندش سے بھارتی ایوی ایشن سمیت سیاسی و عسکری قیادت کی کمزوریاں بے نقاب

بھارت کی جانب سے بلند بانگ دعوؤں اور جارحانہ بیانیے کے برعکس پاکستان کی فضائی حدود کی بندش نے بھارتی ایوی ایشن سمیت سیاسی و عسکری قیادت کی کمزوریاں بے نقاب کر دی ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق آپریشن سندور میں تاریخی ناکامی اور مسلسل مالی نقصان کے بعد بھارتی حکومت شدید دباؤ اور بوکھلاہٹ کا شکار دکھائی دے رہی ہے اور بھارتی میڈیا چینل ریپبلک نیوز نے اعتراف کیا ہے کہ پاکستان کی جانب سے فضائی حدود بند کیے جانے کے بعد ائیر انڈیا کو 4 ہزار کروڑ روپے سے زائد کا بھاری مالی نقصان پہنچا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ائیر انڈیا نے اس نقصان کی تلافی کے لیے بھارتی حکومت سے معاوضے کی درخواست بھی کر دی ہے، بھارتی چینل کے مطابق پاکستان کی فضائی پابندی کے باعث ائیر انڈیا کو چین کی فضائی حدود استعمال کرنے کے لیے حکومت سے باقاعدہ منظوری لینا پڑ رہی ہے اور طویل روٹس کی وجہ سے اخراجات کئی گنا بڑھ گئے ہیں۔

بھارتی ایئرلائنز کو افغانستان کے ساتھ فضائی تجارت کے دعوے مضحکہ خیز قرار دیے جا رہے ہیں کیونکہ پاکستان کے بغیر کسی بڑی ائیرلائن کی کھپت برقرار رکھنا تقریباً ناممکن ہے اوربھارتی عسکری قیادت کی جانب سے سابقہ ’’ٹریلر‘‘ بیانات کے برعکس عملی میدان میں بار بار ناکامیوں نے نریندر مودی سرکار کی پالیسیوں کو اہم سوالات کے کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے۔

بھارتی عسکری قیادت کا حالیہ بیانیہ خود اس کی ناکامی کا اعلانیہ اعتراف بنتا جا رہا ہے، معرکہ حق اور آپریشن سندور میں پاکستان کی مؤثر فضائی حکمتِ عملی نے نہ صرف بھارتی فوجی عزائم کو ناکام بنایا بلکہ معاشی محاذ پر بھی بھارت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا ہے۔

بھارتی ایوی ایشن سیکٹر بارہا اعتراف کر چکا ہے کہ پاکستان کی فضائی بندش نے بھارت کو اربوں روپے کے نقصانات سے دوچار کیا ہے اور بھارت کی اندرونی بوکھلاہٹ شدت اختیار کر گئی ہے، بھارتی سیاسی و عسکری قیادت کو درپیش مسلسل ناکامی، اندرونی دباؤ اور مالی بحران نے ماحول کو مزید کشیدہ کر دیا ہے۔

دفاعی ماہرین کے مطابق بھارت ہر محاذ پر عبرت ناک شکست کے بعد غیر معمولی اعصابی دباؤ میں ہے اور حکومتی سطح پر پالیسیوں کا بحران نمایاں ہو چکا ہے جبکہ پاکستان کی مؤثر حکمت عملی نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ جارحانہ مہم جوئی، غلط بیانی اور پراپیگنڈا حقیقت کے سامنے زیادہ دیر قائم نہیں رہتے۔

Similar Posts