جنوبی کوریا میں جہاز چٹانوں سے ٹکرا کر پھنس گیا؛ 267 افراد سوار ہیں

جنوبی کوریا کے ساحل کے قریب ایک مسافر بردار جہاز چٹانوں سے ٹکرا کر پھنس گیا اور خدشہ تھا کہ جہاز پانی میں ڈوب جائے گا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چھبیس ہزار ٹن وزنی یہ فیری جزیرہ جیجو سے روانہ ہو کر بندرگاہی شہر موکپو جا رہی تھی۔

یہ واقعہ شینان کاؤنٹی کے جزیرہ جانگسان کے قریب پیش آیا جہاں جہاز غیر آباد جزیرے جکدو کے پاس چٹانوں سے ٹکرا گیا۔

یاد رہے کہ حادثے کی جگہ وہی ہے جہاں 2014 میں بدنام زمانہ سیوول فیری ڈوبنے سے 300 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے جن میں زیادہ تر اسکول کے بچے تھے۔

کوسٹ گارڈ کا کہنا ہے کہ جہاز کو لگنے والے جھٹکوں کے باعث 27 افراد معمولی زخمی ہوئے اور خوش قسمی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

جہاز میں سوار تمام 267 مسافروں اور عملے کو بحفاظت نکال لیا گیا اور فی الحال ڈوبنے یا الٹنے کا کوئی خطرہ نہیں۔

جہاز میں موجود مسافروں نے حادثے کے فوری بعد سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹوں میں بتایا کہ اچانک زور دار دھماکے جیسی آواز آئی اور جہاز جھک گیا۔

مسافروں نے مزید بتایا کہ جس پر عملے نے اعلان کیا کہ سب لوگ لائف جیکٹ پہن لیں جس کے بعد وہ لوگ بالائی منزل پر ریسکیو کا انتظار کرنے لگے۔

جیجو آئی لینڈ کے ایک ڈائیونگ انسٹرکٹر کم نام ہیون نے بتایا کہ آواز اتنی شدید تھی کہ لمحہ بھر کو موت سامنے دکھائی دی۔

کوسٹ گارڈ نے بتایا ہے کہ اونچی لہروں کے وقت فیری کو کنارے تک کھینچ کر لانے کی کوشش کی جائے گی۔

 

Similar Posts