سینیئر وزیر مریم اورنگزیب کے مطابق یہ اقدام وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی خصوصی ہدایت پر شروع کیا گیا ہے اور اپنی نوعیت کے اعتبار سے پنجاب میں پہلی مرتبہ ایک مکمل، شفاف اور ٹیکنالوجی پر مبنی نگرانی نظام قائم کیا گیا ہے۔
مریم اورنگزیب نے بتایا کہ اس نظام میں ورلڈ ویو-3، اسپاٹ 6-7، پلیئڈیز، پی آر ایس ایس-1، لینڈسیٹ اور سینٹینل-2 جیسی ہائی ریزولوشن سیٹلائٹس کا استعمال کیا جا رہا ہے، جن کی مدد سے جنگلات کے رقبے، درختوں کی حالت، افزائش اور زمینی تبدیلیوں کی رئیل ٹائم بنیادوں پر نگرانی ممکن ہو گئی ہے۔
سیٹلائٹ سے موصول ہونے والی لائیو فیڈ کسی بھی غیر قانونی سرگرمی، قبضہ یا درختوں کی کٹائی کی فوری نشاندہی کرے گی، جس پر انوائرمنٹل پروٹیکشن فورس موقع پر کارروائی کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ سیٹلائٹ ڈیٹا شجرکاری اور جنگلی حیات کے تحفظ سے متعلق مستقبل کی منصوبہ بندی میں بھی بنیادی کردار ادا کرے گا، جبکہ ریموٹ سینسنگ ٹیکنالوجی زمین پر ہونے والی تبدیلیوں، آگ لگنے کے واقعات اور نقصان کے تخمینے کے درست تعین میں معاون ثابت ہوگی۔
مریم اورنگزیب کے مطابق پہلی بار صوبے کے تمام جنگلات کا مکمل الیکٹرانک ریکارڈ تیار کیا جا رہا ہے جسے مستقبل میں کسی بھی قبضے، ہیر پھیر یا زمین کے غیر قانونی استعمال کی روک تھام کے لیے استعمال کیا جائے گا۔