ایکسپریس کے مطابق محمد گلزار نے ریپیچارج راؤنڈ میں افغانستان کے پہلوان کو شکست دینے کے بعد برانز میڈل فائٹ میں ترکی کے پہلوان کو 5-4 پوائنٹس کے ساتھ فال پوزیشن پر ناک آؤٹ کرتے ہوئے کامیابی پائی۔
فتح کے بعد گلزار نے اپنا میڈل پاکستان آرمی کے آپریشن ’بنیانِ مرصوص‘ کے نام کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ یہ فتح وطن، اس کے محافظوں اور شہداء کے لیے ہے۔
گلزار کا کہنا تھا کہ پاکستان ریسلنگ فیڈریشن نے گجرانوالہ میں تین ماہ کا سخت تربیتی کیمپ لگایا جہاں کوچ انعام بٹ نے بھرپور رہنمائی کی، اس کیمپ میں بہت کچھ سیکھنے کو ملا، اور اللہ تعالیٰ نے ہمیں محنت کا بہترین صلہ دیا۔
پاکستان ریسلنگ فیڈریشن کے صدرارشد ستار نے اس تاریخی کامیابی پر کہا کہ یہ جیت پورے پاکستان کے لیے باعث فخر ہے، ہم پاکستان اسپورٹس بورڈ اور پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے بھی شکرگزار ہیں جنہوں نے اس ایونٹ کے لیے بھرپور سپورٹ فراہم کی۔ انہی کے تعاون سے یہ ممکن ہوا۔
سیکریٹری جنرل اور قومی کوچ انعام بٹ نے گلزار اور اُن کے اہلِ خانہ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ گلزار کی کامیابی سخت محنت، لگن اور بہترین تربیت کا نتیجہ ہے یہ لمحہ پاکستان ریسلنگ کے لیے تاریخی ہے۔