پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ پنجاب ، سندھ میں پی ٹی ورکرز کو گرفتار کیا گیا، جعلی مینڈیٹ کی حکومت بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کروا رہے، صرف لانگ مارچ یا ملک بھر میں احتجاج کی کال کے ڈر سے بانی سے ملاقات کے لئے نہیں چھوڑا جارہا، بزدل حکومت اڈیالہ جانے کی اجازت نہیں دے رہی۔
انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 10 ہر شہری کو فئیر ٹرائل کا حق دیتا ہے، قید تنہائی ، 22 گھنٹے تک سخت ٹارچر کیا جا رہا ہے بانی پی ٹی آئی کو، سیاسی لیڈر کو توڑنا ، اس کے خاندان کو زہنی دباؤ میں رکھنا کہاں کا انصاف ہے، اسٹیبلشمنٹ کو خوف ہے کہ اڈیالہ کے باہر لوگ آکر حکومت نہ ختم کر دیں۔
سہیل آفریدی 7 مرتبہ اڈیالہ جیل جا چکا ، ملاقات نہیں ہونے دی جا رہی، کون سا طوفان آجائیگا اگر سہیل آفریدی خان سے ملاقات کر لیں تو، سہیل آفریدی نہ ملوانا صوبائیت کو فروغ دینے کے مترادف ہے، سہیل آفریدی نے وزیر پنجاب کو ، ہوم سیکرٹری کو خط لکھے ،اب وہ مزید نہیں رک سکتے، بائے ڈیزائن سہیل آفریدی کو کچھ کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے، don’t push people ، ورنہ نتائج کچھ اور ہونگے۔
بانی کی بہنوں کیساتھ جو کچھ ہوا ، لوگ نہیں بھولیں گے، سردی میں جیل کے باہر لائیٹس بند کی گئیں، مریم نواز نے اڈیالہ کے باہر تشدد کے لئے گلو بٹینیاں بھیج دیں، لائٹس بند کرکے اڈیالہ کے باہر بانی کی بہنوں پر تشدد ہوا۔
اکانومسٹ میں رپورٹ اس وقت آئی جب 27 کو خان کے کیس کا فیصلہ ہے، آئی ایم ایف کہہ رہی ہے کہ حکومت چلانے میں سیاسی مداخلت ہے، آئی ایم ایف نے ملک میں ٹینڈرز کو بھی غلط قرار دے دیا، ٹیکس دہندہ کو مشکلات دی جا رہی ہے۔
بینکوں نے فنڈنگ نجی اداروں کی بجائے حکومت کو قرض دے رہی ہے آئی ایم ایف رپورٹ ، آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق سرمایہ کاری کم ہو رہی ہے، آئی ایم ایف کی رپورٹ پر چیف جسٹس کو نوٹس لینا چائیے، لاکھوں مقدمات زیر التوا ہیں یہ آئی ایم ایف کہہ رہے ہیں۔
کمزور عدالتی نظام پر آئی ایم ایف نے بھی سوال اٹھا لیا، نتائج غیر متوقع ہوتے ہیں آئی ایم یف نے بھی سوال اٹھا دیا، پی پی پی اور ن لیگ کی ملک بھر میں شوگر ملز ہیں، چینی کی قیمت میں ان پارٹیوں کے ہاتھ ہیں، چینی کی قیمت بڑھ رہی اور گنا کا ریٹ کم ہے۔
صحافی نے سوال کیا کہ پی ٹی ائی ایکس اکاونٹ پر عسکری حکام کے خلاف کھل کر پوسٹ کیے جاتے ہیں اسکے پیچھے کون ہے؟شیخ وقاص نے جواب دیا کہ پی ٹی آئی ایکس اکاونٹ انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کے ماتحت نہیں ہے، ایکس اکاونٹ کے الگ لوگ ہیں، پی ٹی آئی آفیشل ایکس اکاونٹ کو پاکستان میں کوئی نہیں چلا رہا ہے۔
کےپی میں کارکنوں کو متحرک کرنے کی زمہ داری جنید اکبر کی ہے، وزیراعلیٰ تنظیم کے صدر کے پابند ہے۔