انڈیا کی سرکاری طیارہ ساز کمپنی ہندوستان ائیروناٹکس لمیٹڈ (HAL) نے دبئی ایئر شو میں گزشتہ ہفتے تیجس فائٹر جیٹ حادثے کو ایک الگ اور غیر معمولی واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حادثے سے کمپنی کے کاروباری عمل اور مستقبل کی ترسیل پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
برطانوی خبر رساں ادارے (رائٹرز)کے مطابق HAL کے مطابق تیجس کی تیاری اور مستقبل کے منصوبے متاثر نہیں ہوں گے اور کمپنی تحقیقات میں مکمل تعاون کرے گی۔
جمعہ کو دبئی ایئر شو کے آخری دن یہ طیارہ گر کر آگ کے شعلوں میں پھنس گیا، جس میں پائلٹ ہلاک ہو گیا تھا۔ بھارتی فضائیہ نے اس حادثے کی تحقیقات کے لیے Court of Inquiry قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
تیجس طیارہ جی ای (General Electric) کے انجن سے لیس ہے اور بھارت کی فضائیہ کے بیڑے کو جدید بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ماہرین کے مطابق حادثے نے بھارت کی کوششوں کو نقصان پہنچایا کہ یہ طیارہ بین الاقوامی سطح پر اپنی پہچان قائم کر سکے، اور اب یہ زیادہ تر بھارتی فوجی آرڈرز پر منحصر رہے گا۔
حادثے کے بعد ایچ اے ایل کے حصص میں کمی دیکھی گئی اور 24 نومبر تک اس کے حصص 4,440.90 روپے پر بند ہوئے، جو پچھلے روز کے مقابلے میں 3.35 فیصد کم ہیں۔ 52 ہفتے کی اونچی قیمت 5,165 روپے اور کم ترین قیمت 3,046.05 روپے ریکارڈ کی گئی ہے۔
اس سے قبل مارچ 2024 میں بھی ایک تیجس طیارہ حادثے کا شکار ہوا تھا، تاہم اس وقت پائلٹ نے ایجیکشن کر کے اپنی جان بچائی تھی۔ سابق بھارتی فضائیہ افسران اور دفاعی ماہرین نے حادثے پر تشویش ظاہر کی ہے اور تحقیقات کے مکمل ہونے کا انتظار کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
جمعے کو دبئی میں 15 نومبر سے 21 نومبر تک جاری ایئر شو کے دوران دوپہر کو بھارت کا تیجس لڑاکا طیارہ اپنے مظاہرے میں مصروف تھا کہ اچانک حادثے کا شکار ہوا، جس کے بعد ایئر شو عارضی طور پر روک دیا گیا۔
انڈین ایئر فورس نے حادثے میں پائلٹ کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی، ہلاک ہونے والا بھارتی پائلٹ ونگ کمانڈر نومنش سیال تھا۔
حادثہ المخطوم ایئرپورٹ کے قریب اس مقام پر پیش آیا جہاں بڑی تعداد میں لوگ فضائی مظاہرہ دیکھنے کے لیے موجود تھے۔ مقامی وقت کے مطابق دوپہر 2 بج کر 10 منٹ پر طیارہ فضائی ڈسپلے کے دوران اچانک زمین سے ٹکرا کر مکمل طور پر تباہ ہوا تھا۔