عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ کے سابق وزیراعظم 59 سالہ ڈیوڈ کیمرون نے انکشاف کیا کہ انھیں پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص ہوئی ہے۔
انھوں نے اس مرض کی اسکریننگ کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ یہ برطانوی مردوں میں پائے جانے والا سب سے عام کینسر ہے جس کی بروقت تشخیص کی اشد ضرورت ہے۔
خیال رہے کہ صرف برطانیہ میں ہر سال پروسٹیٹ کینسر کے تقریباً 55 ہزار نئے کیس سامنے آتے ہیں۔ جن میں 12 ہزار ہلاکتوں کی تعداد تشویشناک ہے۔
ڈیوڈ کیمرون نے اس مرض کے خلاف اپنی جنگ کے بارے میں بتایا کہ مجھے ٹیسٹ کرانے کا مشورہ اہلیہ سمانتھا نے اُس وقت دیا تھا جب ہم نے ریڈیو پر سوہو ہاؤس کے بانی نک جونز کا کینسر سے متعلق تجربہ سنا۔
انھوں نے مزید بتایا کہ اس کے بعد ہی میں نے پی ایس اے ٹیسٹ، ایم آر آئی اسکین اور پھر بایوپسی کرائی جس سے پروسٹیٹ کینسر بیماری کی تصدیق ہوگئی۔ یہ بہت ہولناک تھا لیکن بروقت تشخیص نے علاج میں مدد دی۔
ڈیوڈ کیمرون نے کہا کہ بروقت تشخیص کی وجہ سے علاج میں مدد ملی۔ اس لیے مردوں کو مشورہ دوں گا کہ پروسٹیٹ اسکریننگ کو سنجیدگی سے لیں اور اپنی صحت کے بارے میں بات کرنے یا معائنے کرانے میں مت ہچکچائیں۔
ڈیوڈ کیمرون نے بتایا کہ مرض کی تشخیص کے بعد ان کا علاج فوکل تھراپی کے ذریعے کامیابی کے ساتھ جاری ہے جس میں برقی لہریں استعمال کرکے متاثرہ خلیات کو ختم کیا جاتا ہے۔