جنوبی کوریا میں آن لائن جنسی جرائم کا سب سے بڑا گروہ پکڑا گیا؛ ملزم کو عمر قید

جنوبی کوریا کی عدالت نے ملک کی تاریخ کے سب سے بڑے آن لائن جنسی استحصال کے کیس میں ملوث کم نوک وان کو عمر قید کی سزا سنادی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کم نوک وان نے خود کو پادری کہتے ہوئے ایک پیرامیڈ (MLM) اسٹائل کا نیٹ ورک بنایا اور لوگوں کو ڈرا دھمکا کر عریاں، ناجائز اور غیرقانونی مواد تیار کرانے پر مجبور کرتا تھا۔

33 سالہ کم نوک وان ایک منظم جنسی جرائم کے گروہ “ویجلنٹیز” کا سرغنہ تھا۔ اس کام کے لیے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹیلیگرام کو استعمال کیا اور صارفین کو اپنے شکنجے میں جکڑا۔ 

وہ ٹیلی گرام پر ایسے مرد تلاش کرتا جو ڈیپ فیک یا غیرقانونی تصاویر بنانے میں دلچسپی رکھتے اور ایسی خواتین سے رابطہ کرتا جو جنسی تجسس کا اظہار کرتی تھیں۔

بعد ازاں وہ انھیں ذاتی معلومات افشا کرنے یا پولیس کو رپورٹ کرنے کی دھمکیاں دے کر بلیک میل کرتا تھا۔

اس نے مئی 2020 سے جنوری 2025 تک 261 افراد کو نشانہ بنایا۔ یہ جنوبی کوریا میں سائبر جنسی استحصال کے متاثرین کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

عدالت کے مطابق ملزم نے بچوں کے جنسی استحصال کی ویڈیوز بنائیں اور پھیلائیں، کم عمر لڑکیوں کے ساتھ زیادتی کی اور مرد و خواتین کو بلیک میل کرکے ٹیلیگرام گروپس میں لایا۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملزم نے سیکڑوں چیٹ رومز میں جنسی استحصالی مواد چلا کر بعض متاثرین کو خودکشی پر اکسانے یا خود کو نقصان پہنچانے پر مجبور کیا۔

علاوہ ازیں سفاک ملزم نے متاثرین سے گھنٹہ وار رپورٹیں اور معافی نامے لکھوائے جس کی بنیاد پر کم از کم 2,000 سے زائد استحصالی میڈیا مواد تیار کیا۔

پولیس کے مطابق جنسی درندہ کِم نوک وان تقریباً 453 ٹیلیگرام چینلز میں سرگرم رہا جن میں سے 60 چیٹ رومز وہ خود چلاتا تھا۔

یہ کیس اس لحاظ سے بھی اہم ہے کہ پہلی بار ٹیلیگرام نے جنوبی کورین پولیس کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے جرم سے متعلق ڈیٹا فراہم کیا، جس سے ملزم کی گرفتاری ممکن ہوئی۔

 

Similar Posts