تفصیلات کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے لائیسنس کی بروقت بحالی نہ ہونے سے سیرین ائیر لائن کے بارہ سو سے زائد ملازمین کو دو ماہ سے تنخواہ نہیں ملی ہے۔
سیرین ائیر لائن نے اپنے لائیسنس کی بحالی کے لیے وزرات ہوا بازی کو درخواست دی ہے کہ ائیر آپریٹنگ سرٹیفکیٹ بحال کر دیا جائے تاکہ آپریشن شروع کرنے کے اقدامات کیے جائیں جبکہ ملازمین کو ایک ماہ کی تنخواہ بھی آئیندہ ماہ ادا کرنی پڑے گی۔
سیرین ائیر لائن کی انتظامیہ کے مطابق معطل شدہ لائیسنس کی بحالی کے لیے وزارت ہوا بازی کو درخواست کی کہ جو جہاز چین میں کھڑا ہے اور جن جہازوں کے انجن سمیت دیگر اسپئیر ہاڑس بیرون ممالک سے آنے ہیں وہ آجائیں تاکہ آپریشن کو بحال کیا جا سکے۔
پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے دو ماہ قبل جہازوں کی تعداد کم ہونے اور مسافروں کو بروقت منزل مقصود پر نہ پہنچانے پر لائیسنس معطل کر دیا تھا جو تاحال معطل ہے جبکہ لائیسنس معطل ہونے کی وجہ سے اندرون اور بیرون ممالک فضائی آپریشنز بھی تعطل کا شکار ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی کی نااہلی کی وجہ سے سیرین ائیر لائن کا فضائی آپریشن معطل ہوا۔ اگر سول ایوی ایشن اتھارٹی بروقت کارروائی کرتی تو آج سیرین ائیر لائن کا فضائی آپریشن معطل نہ ہوتا۔
دوسری جانب سیرین ائیر لائن کے چیف آپریٹنگ آفیسر عبد الباسط کا کہنا ہے لائیسنس بحال ہوتے ہی کام شروع ہو جائے گا جبکہ ملازمین کو آئیندہ ماہ تنخواہوں کی ادائیگی بھی شروع ہو جائے گی۔