تفصیلات کے مطابق خلائی اسٹیشن تیانگونگ پر چین کے تین خلا باز ژانگ لو، وو فے اور ژانگ ہونگ ژانگ پھنسے ہوئے ہیں جن کی واپسی کا کوئی راستہ نہیں مل رہا تھا تو چین نے واپسی کیلیے بغیر عملے والا مشن شینزو-22 فوری طور پر روانہ کیا ہے۔
سرکاری نشریاتی ادارے کے مطابق لانگ مارچ-2 ایف راکٹ نے منگل کو مقامی وقت دوپہر کے بعد جیوچوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے کامیابی کے ساتھ اُڑان بھری اور دوپہر تین بجے کے وقت یہ اسٹیشن کے ساتھ کامیابی سے جڑ گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق چین نے شینزو-22 کو اصل منصوبے کے مطابق 2026 میں انسانی مشن کے طور پر لانچ کرنا تھا تاہم موجودہ صورتحال کیوجہ سے اب اس مشن کو بغیر عملے کے ہنگامی متبادل جہاز کے طور پر استعمال کرتے ہوئے خلا میں روانہ کیا گیا ہے۔
چین کے خلائی اسٹیشن تیانگونگ پر پھنسے ہوئے خلا باز ژانگ لو، وو فے اور ژانگ ہونگ ژانگ معمول کے مطابق سرگرمیوں میں مصروف ہیں، وقت مکمل ہونے کے باوجود وہ ایک نقصان کی وجہ سے زمین پر واپس آنے والی گاڑی سے محروم ہیں۔
چین کے 3 خلا باز اپریل میں 6 ماہ کے مشن پر گئے اور پھر وہ شینزو-21 استعمال کرکے واپس آگئے تھے، جس کے بعد اسٹیشن پر موجود دوسرے عملے کو واپس آنا تھا تاہم ہنگامی صورت حال کے باعث اُن کی واپسی ممکن نہیں ہوسکی تھی۔
چینی میڈیا رپورٹ کے مطابق شینزو-22 خلا میں پہنچنے کے بعد اسٹیشن سے جڑگیا جس کے بعد اب خلا بازوں کی واپسی ممکن ہوگی