نومنتخب ارکان اسمبلی سے خطاب میں انہوں ںے کہا کہ تحریک انصاف کے دور حکومت میں صرف تباہی آئی، بدتمیزی کا کلچر عام کیا گیا اور ملک دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ گیا، پی ٹی آئی اپنے دور میں مہنگائی بڑھا کر 39 فیصد پر لے آئی جب کہ ہمارے دور میں مہنگائی صرف تین فیصد پر تھی، اگر ترقی کا سفر جاری رہتا تو پاکستان کا دنیا میں آج ایک مقام ہوتا اور آئی ایم ایف کی فکر نہیں ہوتی۔
انہوں نے کہا کہ 2018ء سے 2022ء کے دوران جو کچھ ہوا اس کے ذمہ دار پی ٹی آئی والے ہیں، نفرت، جھوٹ، فساد فتنہ کی سیاسی پی ٹی آٗئی نے متعارف کرائی ایسے حالات میں بھلا ملک کیسے ترقی کرسکتا تھا؟ گزشتہ دور حکومت میں میرٹ کی دھجیاں اڑائی گئیں، بانی پی ٹی آئی صرف اکیلا مجرم نہیں بلکہ اسے لانے والے بھی مجرم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی کی جانب سے الیکشن کے بائیکاٹ کا کہا گیا، یہ کیسا بائیکاٹ تھا جس میں عمر ایوب کی بیگم الیکشن لڑرہی تھی، عوام نے ضمنی انتخابات میں جھوٹ اور نفرت کی سیاست کو مسترد کردیا، ارکان اسمبلی کو مبارک باد دیتا ہوں کہ جھوٹ، گالم گلوچ بدتمیزی اور فتنہ کی سیاست کو شکست ہوئی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آج میرٹ پر کام ہورہا ہے، ترقیاتی کام ہورہے ہیں، لیپ ٹاپ مل رہے ہیں، سڑکیں بن رہی ہیں، گرین بسیں چل رہی ہیں، امن و امان کی حالت بہتر ہوگئی، مذاہب کی تفریق کے بغیر راشن کارڈ مل رہے ہیں اور مزید منصوبے ابھی سامنے آئیں گے۔