2022 میں عمران خان نے کہا آرمی چیف کے پاس جاؤ اور گفتگو کے دروازے کھولو، اعظم سواتی کا انکشاف

0 minutes, 0 seconds Read

پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر اعظم سواتی نے قرآن پر حلف کے ساتھ تہلکہ خیز انکشافات کیے ہیں، انہوں نے کہا کہ 2022 میں عمران خان نے کہا آرمی چیف کے پاس جاؤ اور گفتگو کے دروازے کھولو، بشری بی بی نے بھی کہا شریعت کے مطابق تنازعات بات چیت سے طے ہوتے ہیں، جنرل عاصم منیرکے ایک اُستاد، عارف علوی اور ایک مشہور اینکر کے ذریعے کوشش کی مگربات چیت کےدروازے نہیں کھلے۔

اپنے ویڈیو پیغام میں سابق وفاقی وزیر سینیٹر اعظم سواتی نے تہلکہ خیز انکشافات کرتے ہوئے کہا کہ ان کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے منسوب بعض خبریں بے بنیاد اور گمراہ کن ہیں، جب ان کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی تو اس موقع پر خاتون اول بشریٰ بی بی بھی موجود تھیں، ملاقات کا اہتمام ڈاکٹر بابر اعوان نے کیا اور ان کے بیٹے کو عمران خان سے ملوایا، بانی پی ٹی آئی نے 10 منٹ میری صحت سے متعلق پوچھا، راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں میرا علاج ہوا۔

اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ “خان صاحب، آپ کی جیب میں کھوٹے سکے ہیں، آج مانسہرہ میں ان کے پاس ایک لاکھ تو دور، سو ووٹ بھی نہیں۔ “ انہوں نے الزام لگایا کہ جب انہیں اسٹیبلشمنٹ نے الیکشن لڑنے سے روکا تو پارٹی کی جانب سے گستاسب خان کو میدان میں اتارا گیا، جو پہلے پارٹی چھوڑ چکا تھا، حیران کن طور پر اسی کو ٹکٹ ملا اور اس نے نواز شریف کو شکست دی۔

سابق وفاقی وزیر نے دسمبر 2022 کے بعد کے حالات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ نئے آرمی چیف کی تقرری کے بعد بانی پی ٹی آئی نے انہیں بلایا اور کہا کہ ”میں آرمی چیف سے بات کرنا چاہتا ہوں، کیونکہ فوجی مجھے گالیاں دیتے ہیں اور میرے ساتھی اس پر ہنستے ہیں۔“ بانی پی ٹی آئی نے ان پر اعتماد کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ فوجی قیادت سے رابطہ کریں۔

بانی پی ٹی آئی نے جنید اکبر کی جانب سے کی گئی تعیناتیاں واپس لینے کی ہدایت کی ہے، اعظم سواتی

انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے مشاورت کے بعد جنرل عاصم منیر کے استاد کے ذریعے رابطے کی کوشش کی، عاصم منیر کے قریبی دوست سمیت عارف علوی کے زریعے کوشش کی، آرمی چیف سے بات کی کوشش کی لیکن دروازے نہ کھلے۔

اعظم سواتی کے مطابق 22 اگست کو جب آیا تو کسی آئی ایس آئی اہلکار سے ملاقات نہ ہوئی، پارٹی رہنماؤں نے مجھے گھر سے اٹھایا اور 22 اگست کے جلسے کو ملتوی کروانے کا کہا، بیرسٹر گوہر میرے گھر آئے اور مجھے اڈیالہ لیکر گئے، اس وقت مذہبی احتجاج تھا۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو انہوں نے بتایا کہ وہ اسٹیبلشمنٹ سے عارف علوی اور دیگر ساتھیوں کے ذریعے رابطہ کریں گے، جس پر بانی پی ٹی آئی نے ہدایت دی کہ یہ بات کسی کو نہ بتائی جائے اور اگر اسٹیبلشمنٹ بات کرنا چاہتی ہے تو وہ پہلے دن سے تیار ہیں۔

اعظم سواتی نے ایک وی لاگر کے الزام کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ”26 نومبر کو میں اٹک جیل میں قید تھا اور جو جنرل اتنی قربانی کے بعد مشن چھوڑنے کو کہے، وہ کون ہے؟“ ان کا کہنا تھا کہ وہ پارٹی میں انتشار نہیں چاہتے اور علی امین گنڈاپور کے ساتھ کھڑے ہیں جو بانی پی ٹی آئی کے نامزد وزیر اعلیٰ ہیں۔

Similar Posts