جماعت اسلامی نے فلسطینیوں سے یکجہتی کے لیے 11 اپریل کو ملک گیر احتجاج کا اعلان کردیا جبکہ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ 13 اپریل کو کراچی میں فلسطین مارچ کریں گے جبکہ جماعت اسلامی 20 اپریل کو اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے کی طرف مارچ کرے گی۔
لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی نے غزہ کی صورتحال پر تمام سیاسی سرگرمیاں معطل کردیں اور آج سے پورے ملک میں غزہ کی صورتحال پر عوامی مہم شروع کریں گے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ 11 اپریل کو پاکستان سے فلسطین مارچ کریں گے، لاہور میں 11 اپریل کو امریکی سفارت خانہ کی طرف مارچ کرکے جائیں گے جبکہ شاہراہ فیصل کراچی پر 13 اپریل کو مارچ کریں گے اور 20 مارچ کو مارچ کی شکل میں اسلام آباد امریکی قونصل خانہ کی طرف جائیں گے، پوری قوم کو 20 اپریل کے مارچ میں شرکت کی دعوت دیتے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ایک طرف عالم اسلام میں ماہ رمضان کے بعد عید منائی، فلسطین میں عید الفطر کے موقع پر بھی بچوں پر اسرائیل نے بمباری کی، فلسطینی بچے جو میدان میں کھیل رہے تھے ان پر بم برسائے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے غزہ کے سارے ہسپتالوں کو تہس نہس کردیا گیا ہے اور مسلم ممالک نے بے حسی کی چادر اوڑھی ہوئی ہے، مسلم ممالک میں اگر غیرت ہوتی تو اسرائیل درندگی نہ کرتا۔
حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ دو ریاستی نظریہ کو ماننے اور اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتیں ہو رہی ہیں، غزہ کی صورتحال پر کوئی بولنے کو تیار نہیں ہے، غزہ کو پہلے ہی 80 سے 90 فیصد تباہ کردیا گیا، غزہ کی صورتحال پر مسلم ممالک خاموش ہیں۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ پوری دنیا میں فلسطین کے معاملے پر قبرستان جیسی خاموشی ہے، مغرب طے کرچکی ہے مرنے والے مسلمان ہوں گے تو آواز نہیں اٹھائی جائے گی، غزہ صورتحال پر مغرب کے چہرے سے نقاب اتر گیا۔