جہیز سے انکار، دلہا نے ایک کروڑ کا جہیز ٹھکرا کر مثال قائم کردی

بھارت کے اترپردیش کے ضلع مظفر نگر میں ایک نوجوان دلہے کے غیر معمولی فیصلے نے سوشل میڈیا پر بھرپور داد سمیٹ لی ہے۔

شادی کی تقریب کے دوران دلہے نے دلہن کے اہل خانہ کی جانب سے دیا جانے والا 31 لاکھ بھارتی روپے (تقریباً ایک کروڑ پاکستانی روپے) کا جہیز لینے سے صاف انکار کرتے ہوئے محض ایک روپیہ قبول کیا، جسے صارفین جہیز کے خلاف ایک مضبوط اور باوقار پیغام قرار دے رہے ہیں۔

رپورٹس کے مطابق اودھیش رانا کی شادی 22 نومبر کو شہاب الدین پور گاؤں کی رہائشی ادیتی سنگھ سے مقامی بینکوئٹ ہال میں انجام پائی۔ تلک کی رسم کے دوران دلہن کے اہل خانہ نے روایتی طور پر 31 لاکھ بھارتی روپے بطور جہیز پیش کیے، تاہم اودھیش نے سب کے سامنے ہاتھ جوڑ کر یہ رقم لینے سے انکار کردیا اور جہیز کے خلاف اپنا دو ٹوک مؤقف ظاہر کیا۔

 

 

 

 

View this post on Instagram

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

اودھیش رانا نے بتایا کہ وہ ناگوا کے رہنے والے ہیں اور ان کا خاندان ہمیشہ سے جہیز کے رواج کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا ’’ہمیں 31 لاکھ روپے دیے جا رہے تھے لیکن ہم نے وہ رقم واپس کردی۔ ہمارا ماننا ہے کہ جہیز کا نظام غلط ہے اور اسے مکمل طور پر ختم ہونا چاہیے۔‘‘

دلہے کا یہ بھی کہنا تھا کہ شادی جیسا پاکیزہ رشتہ کسی مالی بوجھ پر قائم نہیں ہونا چاہیے، اور نہ ہی کسی باپ کو اپنی بیٹی کی شادی کے لیے قرض لینے پر مجبور ہونا چاہیے۔ اودھیش نے مزید کہا کہ چونکہ ان کا رشتہ محض ایک روپے کی رسم پر قائم ہوا، اس سے زیادہ لینا وہ اخلاقی طور پر درست نہیں سمجھتے۔

UP Groom Returns ₹31 Lakh Dowry – Says He “Can’t Take Her Dad’s Hard-Earned Money.” Absolute Respect🙏
byu/Perfectaani inCriticalThinkingIndia

اودھیش کے اس عمل نے تقریب میں موجود افراد سمیت سوشل میڈیا صارفین کو بھی بے حد متاثر کیا، اور اسے معاشرتی اصلاح کے لیے ایک جرأت مندانہ قدم قرار دیا جا رہا ہے۔
 

Similar Posts