رپورٹس کے مطابق دیوریا میں ہونے والی اس شادی میں تمام رسم و رواج دھوم دھام سے ادا کیے گئے تھے۔ لڑکا سلیم پور نگر پنچایت کی رہائشی لڑکی سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہوا، اور شادی کی تقریب بخیر و خوبی انجام پائی۔
تاہم سسرال پہنچنے کے کچھ ہی دیر بعد صورتحال میں ڈرامائی موڑ آگیا۔ خواتین جب چہرہ دکھانے کی روایتی رسم کے لیے دلہن کے گرد جمع ہوئیں تو وہ اچانک اٹھ کھڑی ہوئی اور بتایا کہ اسے فوری اپنے والدین کو بلانا ہے۔
جب وجہ پوچھی گئی تو دلہن نے حیران کن طور پر اعلان کیا کہ وہ اس گھر میں نہیں رہے گی اور اسی وقت میکے واپس جانا چاہتی ہے۔
شوہر اور گھر والوں نے اسے سمجھانے کی پوری کوشش کی، مگر اس نے کسی بات پر کان دھرنے سے انکار کردیا۔ کچھ دیر بعد دلہن کے والدین بھی پہنچ گئے اور انہوں نے بھی بیٹی کو منانے کی کوشش کی، لیکن دلہن نے سسرال والوں کے رویے کا حوالہ دیتے ہوئے اپنا فیصلہ نہیں بدلا۔
کشیدہ ماحول کے پیشِ نظر پنچایت بلائی گئی جو تقریباً پانچ گھنٹے تک چلتی رہی۔ بالآخر دونوں خاندانوں نے باہمی رضا مندی سے شادی ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا اور دلہن والدین کے ساتھ واپس چلی گئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ معاملے سے انہیں آگاہ کیا گیا تھا اور دونوں جانب سے کوئی تحریری شکایت موصول نہیں ہوئی، اس لیے قصہ پنچایت کی سطح پر ہی نمٹ گیا۔