امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جارحانہ فیصلوں نے بین الاقوامی اسٹاک مارکیٹس کا بٹہ بٹھا دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا اور یورپ کے بعد ایشیائی بازار بھی مندی کی لپیٹ میں آگئے، جاپان کے نکی 225 انڈیکس میں 6 فیصد سے زائد گراوٹ دیکھی جارہی ہے، ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ 10.8، چین کا شنگھائی انڈیکس 6.3، کوریا کا کوسپی 4.6، بھارت کا بی ایس ای سینسیکس 4.1 فیصد کم ہوگیا ہے۔
دوسری جانب سعودی عرب، قطر، اردن اور متحدہ عرب امارات سمیت مشرق وسطیٰ کی مارکیٹس میں بھی مندی کا شکار ہوگئی ہے۔
اس سے قبل امریکا کی ایس اینڈ پی انڈیکس میں 5.9 فیصد اور نیسڈیک میں 5.8 فیصد کمی ہوئی۔ جرمنی، برطانیہ، فرانس اور کوپن ہیگن سمیت یورپی بازاروں میں بھی مندی کے بادل چھائے رہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کے ٹیرف عائد کرنے کے اعلان کے بعد 50 سے زائد ممالک کی جانب سے ہنگامی بنیادوں پر امریکہ سے رابطہ شروع کردیا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے ٹیرف کے دفاع میں کہا کہ 50 سے زائد ممالک نے محصولات میں نرمی کے لیے رابطہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ممالک جانتے ہیں کہ انہیں ان محصولات کا نقصان اٹھانا پڑے گا، اقتصادی بحران کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔ امریکی ٹیرف میں نرمی کا فیصلہ ٹرمپ ہی کر سکتے ہیں۔