متحدہ عرب امارات میں اگلے سال تنخواہوں میں اوسطاً چار فیصد اضافہ متوقع ہے، تاہم کچھ شعبوں میں یہ اضافہ دس فیصد یا اس سے زائد بھی ممکن ہے۔ حکام اور ہیومن ریسورسز کے مطابق، کمپنیوں نے تنخواہوں میں کچھ اضافہ کرنے ی منصوبہ بندی کی ہے تاکہ دوسری کمپنیوں کے مقابلے میں لیبر مارکیٹ میں اپنی پوزیشن مستحکم رکھ سکیں۔
حالیہ تحقیق کے مطابق، امارات میں تقریباً نصف کمپنیوں کا ارادہ ہے کہ 2026 میں تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے، جب کہ ایک تہائی کمپنیاں انہیں برقرار رکھیں گی اور پندرہ فیصد نئی بھرتیوں کے لیے کم رینج کی تنخواہوں کا انتظام کریں گی۔
تنخواہوں میں یہ اضافے عام طور پر صفر سے پانچ فیصد کے درمیان رہیں گے، لیکن ٹیکنیکل، فنانشل، کاروباری ماڈل تبدیل کرنے اور ایکسپرٹس کے لیے زیادہ منافع بخش پیکجز متوقع ہیں۔
یو اے ای نے وزٹ ویزا کی نئی اقسام متعارف کرا دیں، انٹری پرمٹ میں بھی تبدیلی
ماہرین کے مطابق، متحدہ عرب امارات کی معیشت 2026 میں مضبوط نمو کی جانب گامزن ہے، جس کی بنیاد تعمیرات، مالی خدمات، لاجسٹکس اور جدید صنعتوں میں سرمایہ کاری پر ہے۔ اس مضبوط معاشی صوررتِ حال میں کمپنیوں کے لیے تنخواہوں میں اضافہ کرنا ضروری ہو گیا ہے۔
دبئی میں گھر سنبھالنے کی نوکری، تنخواہ 23 لاکھ پاکستانی روپے ماہانہ
اسی دوران، کمپنیاں نہ صرف بنیادی تنخواہوں میں اضافہ کر رہی ہیں بلکہ ملازمین کے لیے دیگر فوائد بھی دوبارہ متعارف کرا رہی ہیں۔ ان مراعات میں فیملی بینیفٹس، ایجوکیشنل الاؤنسز اور بہتر ہیلتھ انشورنس جیسے فوائد شامل ہیں، تاکہ فیلڈ ایکسپرٹس کو اپنی طرف متوجہ کیا جا سکے۔
ملازمین بڑھتی ہوئی مہنگائی کے پیش نظر بہتر مواقع کی تلاش میں ہیں، اور اسی لیے کمپنیوں کی کوشش ہے کہ وہ مختلف فوائد اور لچکدار کام کے ماڈلز کے ذریعے اپنی طرف متوجہ کریں۔
اگرچہ اوسط تنخواہ میں مناسب اضافہ ممکن ہے، لیکن مکمل پیکج میں بہتری، فوائد اور ہنرمند افراد کو اپنی کمپنی میں روزگار پر قائم رکھنے کی حکمت عملی کی وجہ سے مارکیٹ میں مقابلہ جاری رہے گا۔ نئے ملازمین کے لیے یہ موقع اہم ہے کہ وہ اپنے نیٹ ورک کو مضبوط کریں اور بہترین مواقع حاصل کرنے کی کوشش کریں۔
