سردی میں کھانسی کیوں ہوتی ہے؟ کیسے بچا جائے؟

سردی کے موسم میں اکثر کھانسی کی شکایات عام ہونے لگتی ہیں۔ اسپتالوں اور کلینکس میں سانس، گلے اور کھانسی کے مریض نمایاں طور پر بڑھ جاتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق سردی کا موسم ایسا ماحول پیدا کرتا ہے جہاں وائرس اور بیکٹیریا زیادہ سرگرم ہوتے ہیں، اور جسم کا مدافعتی نظام بھی کمزور پڑ جاتا ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق سردیوں میں کھانسی کی چند بڑی وجوہات یہ ہیں:

خشک اور ٹھنڈی ہوا

سرد موسم کی ٹھنڈی، خشک ہوا ہمارے گلے کی جھلی کو متاثر کرتی ہے۔ نمی کم ہونے سے گلا جلد خشک ہوجاتا ہے اور معمولی جلن بھی کھانسی کی شکل اختیار کرلیتی ہے۔

وائرس کا پھیلاؤ

سردیوں میں لوگ زیادہ وقت بند کمروں میں گزارتے ہیں، ہوا کی گردش کم ہوتی ہے، جس سے نزلہ، فلو اور کھانسی کے وائرس تیزی سے پھیلتے ہیں۔

کمزور مدافعتی نظام

سرد موسم میں جسم زیادہ توانائی گرم رکھنے پر لگاتا ہے، جس سے مدافعتی نظام کی کارکردگی میں کمی آسکتی ہے اور انفیکشنز کا حملہ آسان ہوجاتا ہے۔

الرجی کے مسائل

سردیوں میں گرد و غبار، ہیٹر کا استعمال، اور گھروں کی اندرونی ہوا اکثر الرجی کو بڑھاتی ہے جو کھانسی کی بڑی وجہ بنتی ہے۔

سردی کے موسم میں کھانسی جیسے مرض سے بچاؤ کےلیے درج ذیل احتیاط کرنا ضروری ہے۔

گلے کو نم رکھیں

زیادہ پانی، نیم گرم قہوے اور سوپ کا استعمال کریں۔ خشک گلا کھانسی کو بڑھاتا ہے۔

ٹھنڈی ہوا سے بچاؤ

باہر نکلتے وقت مفلر یا ماسک سے ناک اور منہ ڈھانپیں تاکہ ٹھنڈی ہوا سیدھی گلے تک نہ پہنچے۔

گھر میں نمی برقرار رکھیں

گھروں میں ہیٹر چلانے سے ہوا خشک ہو جاتی ہے۔ اگر ممکن ہو تو ہومیڈیفائر استعمال کریں یا کمرے میں پانی کا برتن رکھیں۔

ہاتھوں کی صفائی

فلو اور کھانسی کے وائرس زیادہ تر ہاتھوں کے ذریعے پھیلتے ہیں۔ ہاتھ باقاعدگی سے دھوئیں۔

دھول اور دھوئیں سے بچیں

سگریٹ نوشی، چولہے کا دھواں یا گرد آلود ماحول کھانسی بڑھا سکتا ہے۔

آرام کو ترجیح دیں

نیند کم ہونے سے مدافعتی نظام کمزور پڑجاتا ہے، اس لیے اپنی نیند پوری کریں۔

کھانسی میں مفید غذائیں

شہد: ایک قدرتی اینٹی بیکٹیریل غذا ہے جو گلے کو آرام دیتا ہے اور کھانسی کم کرتا ہے۔

لیموں اور وٹامن سی والی غذائیں: وٹامن سی مدافعتی نظام مضبوط بناتا ہے۔ لیموں، مالٹا، آملہ وغیرہ بہترین غذا ہیں۔

ادرک: ادرک میں اینٹی انفلامیٹری خصوصیات ہیں، ادرک کو قہوے میں شامل کرنے سے فائدہ ہوتا ہے۔

گرم دودھ  اور ہلدی: ہلدی میں اینٹی سوزش خصوصیات ہوتی ہیں، سردی اور کھانسی کےلیے فائدہ مند مشروب ہے۔ گرم دودھ میں ہلدی ملا کر پینے سے امیون سسٹم بھی بہتر ہوتا ہے۔

سبزیاں اور سوپ: سوپ جسم کو گرم رکھتا ہے، گلا نرم کرتا ہے اور قوت مدافعت بڑھاتا ہے۔ سردیوں میں سبزیوں کا سوپ پینا فائدہ مند ہے۔

جڑی بوٹیوں کے قہوے: ادرک، دار چینی، تلسی، پودینہ اور سونف کے قہوے کھانسی کے علاج میں بہترین مانے جاتے ہیں۔

کن چیزوں سے پرہیز کریں؟

ٹھنڈے مشروبات
آئس کریم
بہت زیادہ تلی ہوئی چیزیں
گرد آلود یا دھوئیں والے ماحول
رات دیر سے کھانا

ڈاکٹرز کے مطابق اگر کھانسی دو ہفتے سے زیادہ برقرار رہے، بخار زیادہ ہو یا سانس میں شدید دقت ہو تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کرنا ضروری ہے، کیونکہ یہ معمولی کھانسی نہیں بلکہ کسی بڑی بیماری کی علامت بھی ہوسکتی ہے۔

سردی میں کھانسی سے بچنے کے لیے گرم لباس، نمی برقرار رکھنا، متوازن غذا، اور اچھی نیند بہت ضروری ہے۔ قدرتی غذاؤں کا استعمال اور مناسب احتیاطی تدابیر کھانسی کے خطرے کو بہت حد تک کم کردیتے ہیں۔
 

Similar Posts