واشنگٹن میں نیشنل گارڈ اہلکاروں پر حملے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے امیگریشن پالیسی مزید سخت کرنے کا اشارہ دیتے ہوئے 30 ممالک پر سفری پابندیاں لگانے پر غور شروع کردیا ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے بلوم برگ کے مطابق امریکی انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے سفر پر پابندی کے فیصلے کو توسیع دیتے ہوئے 19 ممالک سے بڑھا کر 30 ممالک کو فہرست میں شامل کرنے پر غور کر رہی ہے۔ یہ اقدام واشنگٹن میں نیشنل گارڈ اہلکاروں پر فائرنگ کے واقعے کے بعد سامنے آیا ہے۔
امریکا کی ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ نے اشارہ دیا ہے کہ وہ جلد ہی سفر پر پابندی کی فہرست میں مزید ممالک شامل کرے گی۔ محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کے ایک عہدیدار کے مطابق ان نئے ممالک کی فہرست جلد جاری کی جائے گی، اس وقت 12 ممالک پر مکمل جب کہ 7 ممالک پر جزوی طور پر سفری پابندیاں نافذ ہیں۔
گزشتہ ہفتے واشنگٹن میں نیشنل گارڈ کے دو اہلکاروں پر فائرنگ کے بعد ٹرمپ نے ملک میں داخلے کے قوانین مزید سخت کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس واقعے میں ایک اہلکار ہلاک جب کہ دوسرا شدید زخمی ہوا۔ حملہ آور کی شناخت 29 سالہ افغان شہری رحمان اللہ لکانوال کے طور پر ہوئی جس نے 2021 میں امریکا آمد سے قبل امریکی افواج کے ساتھ افغانستان میں کام کیا تھا۔
صدر ٹرمپ اور ان کے اتحادیوں نے اس واقعے کے بعد سابق صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے ملک میں امیگریشن قوانین سخت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ٹرمپ نے مزید اقدامات کا اعلان کیا ہے جن میں کچھ ممالک سے داخلے پر پابندی، تارکینِ وطن کی شہریت منسوخ کرنے اور غیر شہریوں کے لیے وفاقی فوائد روکنے کا منصوبہ شامل ہے۔
سفری پابندی کو وسعت دینے کی خبر پہلی بار امریکی نشریاتی ادارے سی بی ایس نیوز نے دی تھی۔ ٹرمپ کی پہلی مدتِ صدارت کے دوران بھی اسی نوعیت کی پابندیاں لگائی گئی تھیں جنہیں بعد ازاں امریکی سپریم کورٹ نے برقرار رکھا تھا۔ ٹرمپ رواں سال دوبارہ یہ پالیسی نافذ کر چکے ہیں۔
امریکی وزیر برائے ہوم لینڈ سیکیورٹی کرسٹی نوم نے بتایا کہ انہوں نے صدر سے ملاقات میں پابندی کا دائرہ بڑھانے کی سفارش کی ہے۔ ان کے مطابق اس پابندی سے متاثرہ ممالک کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
اس وقت افغانستان، چاڈ، کانگو، اریٹیریا، ایران، لیبیا، سوڈان، یمن، میانمار، ہیٹی اور دیگر ممالک پر مکمل سفری پابندی نافذ ہے جبکہ برونڈی، کیوبا، لاؤس، ٹوگو، ترکمانستان، وینزویلا سمیت متعدد ممالک پر جزوی پابندیاں ہیں۔
امریکی یو ایس سی آئی ایس نے ہدایت نامہ جاری کیا ہے کہ سفری پابندی کی فہرست میں شامل ممالک کو ویزا اور امیگریشن کے فیصلوں میں ’’منفی عنصر‘‘ کے طور پر دیکھا جائے۔ اس کے علاوہ افغان پاسپورٹ پر ویزا کا اجرا بھی تاحکم ثانی روک دیا گیا ہے۔
ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ وہ ’’تمام ترقی پذیر ممالک‘‘ سے امیگریشن کو وقتی طور پر معطل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
انتظامیہ نے بائیڈن دور میں آباد ہونے والے پناہ گزینوں کے کیسز کا ازسرنو جائزہ لینے کا بھی فیصلہ کیا ہے جب کہ کچھ گرین کارڈ درخواستیں بھی مؤخر کی گئی ہیں۔