نیپا حادثے کا اصل قصور وار ڈمپر نکلا، ویڈیو نے سب واضح کردیا

گلشن اقبال نیپا چورنگی میں بچے کی مین ہول میں گر کر ہلاکت کے واقعے کا اصل قصور وار ڈمپر نکلا، ویڈیو نے ساری صورتحال واضح کردی۔

گٹر کا ڈھکن کیسے غائب ہوا؟، منظرعام پرآنے والی سی سی ٹی وی فوٹیج نے سب کچھ عیاں کردیا۔ نجی ڈیپارٹمنٹل اسٹور کے سامنے واقع گٹر کا ڈھکن مبینہ طور پر 13 روز سےغائب تھا، رانگ وے جاتے ہوئے ایک ڈمپر مین ہول کے اوپر سے گزرا تو گٹر کا ڈھکنا نکل کر گٹرکے اندر ہی گر گیا۔

یہ ڈمپرصوبائی حکومت کے پروجیکٹ بی آر ٹی ریڈ لائن پر کام کرنے والے کانٹریکٹر کا ہے اور ڈمپر ترقیاتی کام سے نکلنے والا ملبہ اٹھا کر رانگ وے جارہا تھا۔

منظرعام پرآنے والی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ 17 نومبرکی رات 2 بجکر5 منٹ پرنجی ڈیپارٹمنٹل اسٹور کے سامنے سے کئی ڈمپر گزرتے ہیں، رانگ وے جاتے ہوئے ایک ڈمپرمین ہول کے اوپر سے گزرا توگٹرکا ڈھکنا نکل کرگٹرکے اندر ہی گرگیا۔

سی سی ٹی وی فوٹیج میں واضح طورپرگٹر کا ڈھکن ہٹتے دیکھا جا سکتا ہے، سی سی ٹی وی فوٹیجز کے مطابق ڈیپارٹمنٹل اسٹور کے سامنے واقع گٹر کا ڈھکن تقریباً 13 روز سے غائب تھا۔

ادھر وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت پراسسٹنٹ کمشنر گلشنِ اقبال سید عامر علی کی سربراہی میں ٹیم نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا، اسسٹنٹ کمشنر گلشنِ اقبال نے ایکسپریس کو بتایا کہ  وزیر اعلیٰ سندھ نے ڈپٹی کمشنر ضلع شرقی کو تحقیقاتی کمیٹی کا سربراہ مقررکیا ہے اور وہ ڈی سی شرقی کی ہدایت پر سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے یہ معلوم گرنے آئے ہیں کہ گٹر کا ڈھکن کب سے غائب  تھا اور کون مجرم ہے جس نے نجی ڈیپارٹمنٹل اسٹور کے سامنے سے گڑکا ڈھکن ہٹایا۔

انہوں نے بتایا کہ ان کا نجی ڈیپارٹمنٹل اسٹورکی انتظامیہ سے رابطہ ہوگیا ہے اور نجی ڈیپارٹمنٹل اسٹورکی انتظامیہ نے انہیں اپنے بھرپورتعاون کی یقین دہائی کرائی ہے، انوں نے بتایا کہ تحقیقات میں سامنے آجائے گا کہ واقعہ کا اصل ذمہ دارکون ہے۔

واضح رہے کہ اتوارکی شب نیپا چورنگی پر کھلے مین ہول میں 3 سالہ ابراہیم گرکرلا پتہ ہوگیا تھا اور 15 گھنٹوں کی کوششوں کے بعد ننھے ابراہیم کی لاش جائے وقوع سے تقریباً آدھا کلو میٹر دور کے فاصلے پر واقع ایک اور کھلے مین ہول سے ملی تھی۔

 

Similar Posts