رابعہ نورین نے ایک نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کے دوران بتایا کہ عابد علی ان کی زندگی کا اہم سہارا تھے اور آج بھی ان کی یادیں ان کے ساتھ ہیں۔
اداکارہ نے کہا کہ وہ اپنے معمولاتِ زندگی میں خود کو مصروف رکھتی ہیں، لیکن عابد علی کے الفاظ اور ان کا ساتھ انہیں ہمیشہ یاد رہتا ہے۔ عابد علی اُن کے لیے تحفظ، سائبان اور زندگی تھے، اور کوئی بھی اپنی جان سے پیاری چیز کے بغیر نہیں رہ سکتا۔
انہوں نے بتایا کہ ان کی پہلی ملاقات ایک ہوائی جہاز میں ہوئی جب وہ کیبن کریو کا حصہ تھیں، مگر اصل قربت بعد میں کوئٹہ میں ایک ڈرامے کی شوٹنگ کے دوران ہوئی، جس کے بعد دونوں نے 2006 میں شادی کرلی۔
رابعہ نورین نے عابد کی شخصیت کے بارے میں بتایا کہ انہوں نے ایک دوسرے کو کبھی زبردستی محبت میں نہیں ڈالا، سب کچھ قدرتی طور پر ہوا۔ عابد علی نہایت خیال رکھنے والے اور سب کے بارے میں سوچنے والے شخص تھے، حتیٰ کہ شوٹنگ کے بعد پوری ٹیم کو کھانا کھلانے لے جاتے تھے۔
اپنی محبت کے احساس کے بارے میں رابعہ نورین نے کہا کہ انہیں اس دن اپنی جذباتی وابستگی کا احساس ہوا جب عابد نے صبح کا میسج نہیں بھیجا، جو وہ چھ ماہ سے ایک دوسرے کو بھیج رہے تھے۔
انہوں نے عابد علی کو بتایا کہ وہ ایک شادی شدہ شخص ہیں، اس لیے اس تعلق کو آگے بڑھانا مناسب نہیں، لیکن عابد علی نے کہا کہ حالات کو قدرتی طور پر آگے بڑھنے دیں، اور تعلق کو ختم کرنے سے انکار کردیا۔