سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے اپنے بیان میں کہا کہ صوبے میں ٹریفک ڈسپلن کو بہتر بنانے کے لیے نئے روڈ سیفٹی میکینزم فعال کیے جا رہے ہیں اور خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے زیرو ٹالرنس پالیسی برقرار رہے گی۔
مریم اورنگزیب نے بتایا کہ جب تک لوگ خود ذمہ داری نہیں لیں گے، حادثات کم نہیں ہوں گے، ڈراٸیونگ کی عمر 16سال کر دی گٸی ہے تاہم اب ہر خلاف ورزی کا ڈیٹا ریئل ٹائم میں مانیٹر ہو رہا ہے اور مستقبل میں الیکٹرونک چالان سسٹم مزید سخت بنایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ نابالغ بچے گاڑی چلائیں گے تو یہ خودکشی کے مترادف ہے۔ اگر والدین بچوں کو گاڑی دیں گے تو قانون سخت کارروائی کرے گا۔ ایک ایک جان قیمتی ہے، حکومت کسی کو بھی اپنی یا دوسروں کی زندگی خطرے میں ڈالنے کی اجازت نہیں دے سکتی۔
منشیات
سینیئر وزیر نے کہا کہ پنجاب میں منشیات کے خلاف تاریخ کا سخت ترین آپریشن جاری ہے اور یہ صرف حکومتی کارروائی نہیں بلکہ ایک سماجی مشن ہے۔
انہوں نے کہا کہ نوجوانوں تک منشیات کی رسائی روکنے کے لیے اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں خصوصی سپاٹ چیکس بڑھا دیے گئے ہیں۔ ڈرگز مافیا کے خلاف جنگ آخری حد تک جائے گی، کوئی رعایت نہیں ہوگی۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ ڈرگ نیٹ ورکس کی میپنگ مکمل ہو چکی ہے، صوبے بھر میں ڈرونز کے ذریعے خفیہ سپلائی پوائنٹس کی نشاندہی کی جا رہی ہے اور بہت سے فعال گروہ پہلے ہی بے نقاب ہو چکے ہیں۔ 111 لانگ رینج نیٹ ورکس کی گرفتاری حکومت کے مضبوط عزم کا ثبوت ہے۔
سینیئر وزیر نے کہا کہ وزیراعلیٰ مریم نواز نوجوانوں کو نشے سے محفوظ رکھنے کے لیے روزانہ کی بنیاد پر بریفنگ لیتی ہیں، 32 اضلاع میں قائم ڈرگز سینٹرز کو جدید سہولیات دی جا رہی ہیں۔ ’’یہ نوجوان ہمارا مستقبل ہیں، اور حکومت انہیں منشیات کے عذاب سے نکالنے کے لیے ہر حد تک جائے گی۔‘‘