خبرایجنسی کے مطابق بجٹ کی منظوری کابینہ سطح پر تو حاصل کر لی گئی، تاہم اصل مرحلہ اب پارلیمنٹ میں ووٹنگ کا ہے جہاں وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کو اپنے ہی حکومتی اتحاد میں بڑھتی ہوئی سیاسی تقسیم کے باعث سخت چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اسرائیلی قانون کے مطابق نیتن یاہو حکومت کو مارچ 2026ء سے قبل ہر صورت پارلیمنٹ سے بجٹ منظور کروانا ہے بصورت دیگر اسرائیل میں نئے انتخابات کرانے ہوں گے۔ سیاسی مبصرین کے مطابق یہی شرط حکومت پر سب سے زیادہ دباؤ ڈال رہی ہےکیونکہ بجٹ کی منظوری میں کسی بھی رکاوٹ سے نیتن یاہو کا اقتدار خطرے میں پڑ سکتا ہے۔
گزشتہ دو برسوں کے دوران غزہ جنگ، اس میں ہونے والی عارضی جنگ بندیاں، اور مذہبی جماعتوں کی جانب سے یہودی مذہبی طلبہ کو لازمی فوجی خدمت سے استثنیٰ دینے کے مطالبات نے حکومتی اتحاد میں نمایاں اختلافات پیدا کر دیے تھے۔
دفاعی بجٹ میں اس بڑے اضافے نے اس تقسیم کو مزید گہرا کر دیا ہے جبکہ پارلیمنٹ میں ہونے والی آئندہ ووٹنگ حکومت کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرے گی۔