وقاص کو گزشتہ روز تیز بخار کی شکایت پر والدین نجی کلینک لے کر آئے، ورثاء کے مطابق ڈاکٹروں نے بغیر ٹیسٹ اور مکمل معائنہ کیے بچے کو خون چڑھانا شروع کر دیا۔
خون چڑھنے کے چند منٹ بعد ہی وقاص کی طبیعت بگڑ گئی دل کی دھڑکن غیر معمولی طور پر تیز ہو گئی لیکن ڈاکٹر نے توجہ نہ دی۔
بچے کے بھائی کاشف نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ خون چڑھاتے ہی وقاص بے ہوش ہو گیا، ہم چیختے رہے لیکن ڈاکٹر نے دل کی دھڑکن تک چیک نہ کی۔ جب حالت انتہائی خراب ہوئی تو ڈاکٹر نے بچے کو مردہ قرار دے کر سول اسپتال منتقل کر دیا۔
ورثاء کا کہنا ہے کہ بخار کی حالت میں خون چڑھانا ممنوع ہوتا ہے اور ڈاکٹر نے جان بوجھ کر سنگین غلطی کی۔
دوسری جانب ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر (ڈی ڈی ایچ او) کا کہنا ہے کہ اب تک ورثاء کی طرف سے کوئی تحریری درخواست موصول نہیں ہوئی، درخواست ملنے پر کلینک کے خلاف فوری کارروائی کی جائے گی۔