پاکستان سپر لیگ کی جانب سے نئے سرمایہ کاروں کو لیگ کی تشہیر اور نئے سرمایہ کاری کی تلاش کے لیے لندن میں خصوصی روڈ شو کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں چیئرمین پی سی بی محسن نقوی، وسیم اکرم، رمیز راجہ سمیت قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں نے بھی شرکت کی۔
لندن کے لارڈز کرکٹ گراؤنڈ میں پاکستان سپر لیگ کا تاریخی روڈ شو منعقد ہوا۔ اس روڈ شو کا مقصد عالمی سرمایہ کاروں اور کرکٹ شائقین کو پاکستان سپر لیگ کے وژن، کمرشل ماڈل اور مستقبل کی حکمتِ عملی سے آگاہ کرنا تھا۔
چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے تقریب میں خصوصی شرکت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘پی ایس ایل کو دنیا کی نمبر ون لیگ بنانا چاہتے ہیں، رمیز راجہ اور وسیم اکرم جیسی شخصیات موجود ہوں تو یہ مقصد حاصل کرنا مشکل نہیں’۔
محسن نقوی نے مزید کہا کہ ‘ہمارے کرکٹرز میں بے پناہ صلاحیت ہے، پی ایس ایل نوجوانوں کو اپنی صلاحیتیں نکھارنے کا بہترین موقع فراہم کر رہی ہے’۔
ایونٹ میں بابر اعظم، صاحبزادہ فرحان اور حارث رؤف نے بھی پینل گفتگو میں حصہ لیا۔ صاحبزادہ فرحان نے کہا کہ پی ایس ایل کھلاڑیوں کے کھیل کو نکھارتی ہے اور انہیں انٹرنیشنل پلیئرز سے سیکھنے کا موقع ملتا ہے۔
فاسٹ بولر حارث رؤف نے کہا کہ ‘پاکستان کے لیے کھیلنا اعزاز کی بات ہے۔ پی ایس ایل ہماری زندگی کا حصہ ہے، جس نے میری زندگی میں اہم موڑ کا کردار ادا کیا’۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ‘آسٹریلیا جا کر کلب کرکٹ کھیلنے سے انہوں نے بہت کچھ سیکھا ہے’۔
بابر اعظم نے کہا کہ پی ایس ایل نئےکھلاڑیوں کو بہترین مواقع فراہم کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہمیشہ اپنے کھیل پر توجہ دیتے آئے ہیں، پی ایس ایل نئے کھلاڑیوں کے لیے بہترین پلیٹ فارم ہے۔
انکا کہنا تھا کہ سینئرز انکے لیے اکیڈمی کا درجہ رکھتے ہیں، جنہوں نے ہمیشہ انکی رہنمائی کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘میں بھی نوجوان کھلاڑیوں کو اپنے تجربات سے آگاہ کرتاہوں’۔
وسیم اکرم نے گفتگو کرتے ہوئے پی ایس ایل کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ ‘پی ایس ایل ٹیلنٹ کے لحاظ سے دنیا کی نمبر ون لیگ ہے۔ حارث رؤف جیسے عالمی معیار کے فاسٹ بولرز اسی پلیٹ فارم سے سامنے آئے ہیں’۔ انہوں نے کہا کہ ‘سب کو مشورہ دوں گا کہ نئی ٹیمیں خریدنے کا یہ بہترین وقت ہے کیونکہ مستقبل میں ان کی قدر میں مزید اضافہ ہوگا’۔
پی ایس ایل کے اس تاریخی روڈ شو کا مقصد عالمی سرمایہ کاروں اور شائقین کو لیگ کے مستقبل کے وژن، کمرشل منصوبہ بندی اور عالمی وسعت سے متعلق آگاہ کرنا تھا، جسے بھرپور پذیرائی ملی۔
پی ایس ایل کے سی ای او سلمان نصیر نے کہا کہ دو ٹیموں کی فرنچائز کے لیے بولیاں کھلی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ کی ترویج کے لیے پی ایس ایل بڑا کردار ادا کر رہی ہے۔ پی ایس ایل نے برے حالات بھی دیکھے مگر لیگ کبھی نہیں رکی، اور ہر سال آگے ہی بڑھ رہی ہے۔