سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی پنجاب سمیت کسی دوسرے صوبے کو نہیں جائے گا، اسحاق ڈار

0 minutes, 0 seconds Read

قومی اسمبلی میں نہروں کے پانی کی تقسیم کے معاملے پر نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ پانی پر سندھ کا ایک قطرہ بھی نہیں لیا جائیگا، وزیراعظم نے اس معاملے پر میری سربراہی میں کمیٹی بنائی ہے، بہت سے چیزوں پر اتفاق رائے ہو چکا ہے، اس منصوبے پراگر کوئی تاخیر ہو تو بے شک ہو لیکن اتفاق ہونا چاہئے۔

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ اکثر جزبات کی رو میں اور بیانات کی وجہ سے غلط فھمیاں پیدا ہوتی ہیں، وزیر اعظم نے اس معاملے پر میری سربراہی میں ایک کمیٹی بنائی ہے، اس پر بہت سے چیزیں ایسی ہیں جن پر اتفاق رائے ہو چکا ہے۔

انھوں نے کہا کہ پانی پر سندھ کا ایک قطرہ بھی نہیں لیا جائیگا، اس منصوبے پر اگر کوئی تاخیر ہو تو بے شک ہو لیکن اتفاق ہو۔

وزیر اطلاعات عطا تارڑ بولے 91 کے پانی تقسیم کے معاہدے پر تمام صوبوں کے دستخط موجود ہیں، قانون اور سارا نظام موجود ہے، کینال کا معاملہ ایک ٹیکنیکل اشو ہے اس پر بات چیت ہوگی،، ہم بلڈوز کرنے پر یقین نہیں رکھتے۔

قادر پٹیل نے کہا کہ پی ٹی آئی والے جو واک ائوٹ کر گئے ہیں وہ نہ کہیں کہ وہ پانی کے اشو پر سندھ کے ساتھ ہیں، میرا حلقہ سمندر کے ساتھ وہاں سے جتنا پانی چاھیئے وہ لے جائیں۔ لیکن ایسا نہ کریں کہ وہ لوگ جن کو عوام مسترد کر چکے ہیں وہ دوبارہ باھر نکل رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ اس اہم موضوع پر اب ہر ایسا شخص جس کو مفت میں چائے اور پانی نہ ملے وہ بھی پریس کلبوں کے باھر مظاہرہ کررہا ہے۔

راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ سندھ کے لوگوں کا خدشات ہیں کہ پانی کی تقسیم صحیح نہیں ہورہی، ہم ساری اکائیوں کو مل کر اتفاق رائے سے کام کرنا چاھیے جس سے برکت ہوتی ہے۔

پیپلز پارٹی کی شازیہ مری نے کہا کہ ہمیں طعنہ دیا جاتا ہے کہ پانی پر سیاست کرتے ہیں، ہمیں ڈر لگ رہا ہے کہ ملک میں انتشارپھیلایا جا رہا ہے۔

شازیہ مری نے کہا کہ کسی ایک صوبے کی حکومت کی جانب سے بیان دیا جاتا ہے اس کو آسان نہ لیں، اس وقت سمندر ہزاروں ایکڑ زمین نگل چکا ہے، شدید دکھ ہوتا ہے جب کہا جاتا ہے کہ ڈائون اسٹریم پانی ضائع ہوتا ہے۔

رکن قومی اسمبلی خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ سنا تھا پانی کہ اشو پر کوئی قرارداد لائی جا رہی ہے، ہمیں ستلج ، بیاس اور دیگر دریائوں کا ایک بوند نہیں مل رہی ہے، ہم ان کی اولاد ہیں جنہوں نے سمندر کے پاس جا کر رہائش اختیار کی، ہم کراچی والوں کو پانی نہیں مل رہا ہے۔

اس سے قبل اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی ہاوس بزنس ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں قومی اسمبلی کا موجودہ اجلاس 18 اپریل تک جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ہاوس بزنس ایڈوائزری کمیٹی اجلاس میں مختلف پارلیمانی جماعتوں کے نمائندے شریک ہوئے، تاہم پی ٹی آئی نے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔

Similar Posts